مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگآر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے تہران میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے مشترکہ معاہدے کے سلسلے میں اپنے تمام وعدوں کو عملی جامہ پہنا دیا ہے جبکہ امریکہ اپنے وعدوں پر عمل کرنے سے گریز کررہا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے تحت، تمام جوہری پروگرام سے متعلق پابندیاں اٹھا لی گئیں لیکن امریکی حکام اس ڈیل کا احترام کرنے میں ناکام رہے اور اس پر اب تک عملدرآمد نہ ہونے کی ذمہ داری مغرب، بالخصوص امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ موگرینی نے اس امر کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری ڈیل طے پانے کے تین ماہ گزرنے کے بعد بھی فریقین کے مابین کشیدگی پائی جاتی ہے، ایران کو امریکہ سے سب سے بڑی شکایت یہ ہے کہ وہ مغربی ممالک کو ایران میں سرمایہ کاری سے خوفزدہ کرتا رہتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی 6 مزید شعبوں کے یورپی کمشنرز کے ہمراہ ایران کے دورے پر تہران کے دورے پر ہیں۔ان کے ساتھ تہران پہنچنے والے سیاسی اور اقتصادی وفود کے علاوہ توانائی، آب و ہوا، تحقیق، تعلیم، نقل و حمل اور انسانی امور کے یورپی کمشنرز بھی ایران پہنچے ہیں۔ موگرینی کی پہلی ملاقات ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ ہوئی جس میں یورپ اور ایران کے مابین اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے علاوہ علاقائي امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ