مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور کےگلشن اقبال ٹاؤن میں خونخوار وہابی دہشت گردوں کےخود کش بم دھماکے کم سے کم 30 معصوم بچوں سمیت 72 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ اسپتال ذرائع کےمطابق50 میتیں شناخت کےبعدورثاکےحوالے کر دی گئیں ۔جناح اسپتال میں 122 زخمی زیر علاج ۔18 کی حالت تشویش ناک ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق دم توڑنے والا وحدت کالونی کا 6 سال کا بچہ محب سیر کیلئے گیا تھا ۔ اسپتال ذرائع کےمطابق50 میتیں شناخت کےبعدورثاکےحوالے کر دی گئیں ۔جناح اسپتال میں 122 زخمی زیر علاج ۔18 کی حالت تشویش ناک ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق دم توڑنے والا وحدت کالونی کا 6 سال کا بچہ محب سیر کیلئے گیا تھا ۔
لاہورمیں ہونے والے خودکش دھماکے میں سانگھڑ کے ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، دھماکے میں جاں بحق سانگھڑکی کمسن ثمینہ کا باپ فیض محمد ، کمسن بھائی شیراز اور ماموں شانی بھی جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ خودکش دھماکے کے بعدسے ثمینہ کی ماں ابھی تک لاپتہ ہے،ثمینہ کے میزبان امجد ، اس کی بیوی زبیدہ اور بیٹی بھی جاں بحق ہو گئی۔ پشاور بم دھماکے کے بعد لاہور بم دھماکہ وہابی دہشت گردوں کی بربریت کا منہ بولا ثبوت ہے جنھیں سعودی عرب اور خلیجی عرب ریاستوں کی پشتپناہی حاصل ہے۔ لاہو کے خونی بم دھماکے کی ذمہ داری طالبان دہشت گردوں نے قبول کرلی ہے جنھیں قطر اور سعودی عرب کی مکمل حمایت حاصل ہے پاکستانی عوام اور حکومت کو چاہیے کہ وہ وہابیوں کے سفکانہ اعمال کے پش نظر وہابی مدارس اور وہابی فتنہ کی درسگاہوں کے تالے لگآ دیں اور وہابی دہشت گردوں اور طالبان کے حامیوں اور بانیوں ملا سمیع الحق ، ملا عبدالعزیز، طاہر اشرفی، احمد لدھیانوی اور دیگر وہابی رہنماؤں کو جب تک قرار واقعی سزا نہین ملے گی تب تک پاکستان سے وہابی دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔ پاکستان سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کے لئے وہابی نیٹ ورک کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔
آپ کا تبصرہ