مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی ، عالم اسلام کے علماء اور دانشوروں کی موجودگی میں 29 ویں عالمی اسلامی وحدت کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے۔ کانفرنس کے آغاز میں مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے سکریٹری آیت اللہ محسن اراکی نے عالم اسلام کو درپیش تین اہم چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو آج اسلامی ممالک کے اہم مراکز میں دشمن کے نفوذ ، اسلامی مذاہب کے درمیان دشمن کی طرف سے تفرقہ اور اسلامی ممالک و اقوام میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں اورچیلنجوں کا سامنا ہے۔ مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے سکریٹری کے خطاب کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے عالمی اسلامی وحدت کانفرنس کے شرکاء سے خطاب میں غاصب صہیونی حکومت کے فلسطینی عوام پر مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے تصور اور فکر میں یہ بات کبھی نہیں آئی کہ عالم اسلام ایک دن غاصب صہیونی حکومت کو اسقدر فراموش کردےگا کہ حتی اسلامی ممالک کے میڈیا سے اس کے مظالم کی خبروں کو بھی محو کردیا جائے گا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ آج پیغمبر اسلام (ص) کی تعلیمات ،سیرت، اخلاق ، افکار اور ان کے نقش قدم پر چلنے کی پہلے سے کہیں زيادہ ضرورت ہے آج اسلامی معاشرے میں پیغمبر اسلام (ص) کی تعلیمات ، سیرت اور اخلاق کو فراموش کردیا گیا ہے۔ آج ہم ایسے شرائط میں عید میلاد النبی (ص) اور ہفتہ وحدت منا رہے ہیں کہ عالمی افکار میں پیغمبر اسلام (ص) کا نورانی چہرہ کہیں زیادہ مظلوم نظر آرہا ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اگر کسی دور میں ہمیں اس بات پر غصہ تھا کہ سامراجی طاقتیں اسلامی ممالک پر حملہ اور فوجی لشکر کشی کررہی ہیں تو آج خود بعض اسلامی ممالک اپنے ہمسایہ ممالک کے مسلمانوں پر بم گرا رہے ہیں آج ایک مسلمان ملک کے ہاتھوں دوسرا مسلمان ملک سخت مصیبت اور مشکلات کا شکار ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ ہمیں یہ یقین نہیں تھا کہ اسلامی ممالک کے اندر ایسے گروہ پیدا ہوجائیں گے جو اسلام کے نام پر دوسرے مسلمانوں کی گردنیں اور سر قلم کریں گے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہمیں اس بات کا کبھی یقین نہیں تھا کہ اسلامی ممالک اصلی غاصب اور صہیونی اسرائیلی حکومت کو فراموش کرکے آپس میں دست و گریباں ہوجائیں گے اور اسلام کے نام پر دہشت گرد گروہ مساجد، اسلامی شعائر ، مقدسات ، انبیاء ، صحابہ اور اولیاء کرام کے مزاروں کو اپنے ہاتھوں سے شہید اور منہدم کرنے پر فخرکریں گے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ اسلام امن و صلح کا علمبردار ہے اسلام انسانی حقوق کی پاسداری کا نام ہے اسلام رحمۃ اللعالمین کا دین ہے، اسلام محبت اور الفت کا دین ہے اور ہم محبت کے ذریعہ ہی اسلام کے عالمی پیغام کو دنیا تک پہنچا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سامراجی طاقتوں کا ہاتھ دہشت گردوں کی پشت پر ہے اور دہشت گرد اسلام کو بدنام کرنے کے لئے بھیانک جرائم کر ارتکاب کررہے ہیں جبکہ اسلام جرائم روکنے کا درس دیتا ہے۔صدر روحانی نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کا تعلق اسلام سے نہیں بلکہ سامراجی طاقتوں سے ہے ۔
آپ کا تبصرہ