مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس میں کمسن مسلمان طالب علم احمد کو اپنا ٹیلنٹ دکھانا مہنگا پڑ گیا، احمد ایک گھڑی بنا کر اسکول لایا تو ٹائم بم کا شور مچا کر اسےپکڑوا دیا گیا۔ اس واقعہ پر امریکہ میں شور مچ گیا ، ٹیکساس کےمسلم طالب علم نے اپنی بنائی گھڑی کو ٹائم بم سمجھنےوالےاسکول سےنجات حاصل کرلی ہے۔ صدراوبامہ نےاحمدکوحوصلہ دیتےہوئےاسےاپنی گھڑی وائٹ ہاؤس لانےکی دعوت دیدی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 14 سالہ مسلمان امریکی احمد اس وقت امریکی شہر ڈیلس میں گرفتار ہوگیا جب وہ اسکول انجینئرنگ پراجیکٹ کے سلسلے میں گھر پر ایک ڈیجیٹل کلاک تیار کر کے فخریہ انداز میں اسکول لے آیا۔
احمد نے بتایا کہ انجینئرنگ کے ٹیچر نے کلاک دیکھ کر شاباش دی مگر ساتھ ہی ہدایت کی کہ وہ کسی اور کو اپنی ایجاد نا دکھائےلیکن کلاس روم میں پڑھائی کے دوران گھڑی سے بیپ کی آواز آئی تو ایک خاتون ٹیچر کو خوف محسوس ہوا اور اس نے احمد کی ڈیوائس کو خطرناک کہتے ہوئے پولیس بلا لی۔
اس واقعہ کے بعد احمد کو کلاس سے باہر لایا گیا، پولیس اہلکاروں نے تحقیق کئے بغیر باقاعدہ مجرموں کی طرح اسے ہتھکڑی لگا دی ۔ہیڈ ٹیچر اور چار پولیس اہلکاروں نے ان کا انٹرویو کیا اور انھیں بچوں کے سزا خانے میں لے جایا گیا۔
امریکی انتظامیہ اور ڈیلس پولیس کے ہاتھوں کے طوطے اس وقت اڑ گئے جب انہیں پتہ چلا کہ احمد کی ایجاد بم نہیں ایک گھڑی ہی تھی ۔حقیقت سامنے آنے پر امریکی عوام اور اعلی عہدیداروں نے احمد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
امریکی صدر باراک اوبامہ نے ٹوئیٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ " شاباش احمد " تم نے اچھی گھڑی بنائی ہے۔ اسے وائٹ ہاؤس لانا چاہو گے ؟ ہمیں تمہارے جیسے بچوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے تاکہ انھیں بھی سائنس پسند آئے۔ اس طرح کے کام ہی امریکہ کو ایک عظیم ملک بناتے ہیں۔
احمد کے والد نے محمد الحسان محمد جن کا تعلق سوڈان سے ہے کہا کہ ان کے بیٹے کو اس کے نام اور 11 ستمبر کی وجہ سے برے سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ امریکہ میں مسلمانوں کو سخت ناانصافی اور ظلم کا سامنا ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس میں کمسن مسلمان طالب علم احمد کو اپنا ٹیلنٹ دکھانا مہنگا پڑ گیا، احمد ایک گھڑی بنا کر اسکول لایا تو ٹائم بم کا شور مچا کر اسےپکڑوا دیا گیا۔
News ID 1858189
آپ کا تبصرہ