20 اپریل، 2015، 7:26 PM

امریکی اخبار

جاہل و نادان عرب،امریکی ہتھیاروں سے عرب بچوں کو ذبح کررہے ہیں

جاہل و نادان عرب،امریکی ہتھیاروں سے عرب بچوں کو ذبح کررہے ہیں

مہر نیوز/20 اپریل / 2015 ء : امریکی اخبار " نیو یارک ٹائمز" نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عرب ممالک میں جاری جنگوں کے دوران امریکی اسلحہ جلتی میں تیل کا کام کررہا ہے۔ تیل کی دولت سے مالا مال عرب ممالک نے امریکی فوجی اسلحے کے ڈھیر لگا رکھے ہیں، سعودی عرب نے گزشتہ سال 80 ارب ڈالر سے زائد کا دفاعی ساز و سامان خریدا، اور اب اسے ایک عرب ملک پراستعمال کررہا ہےاسرائیل اور عرب ممالک کا ایران کے خلاف اب ڈی فیکٹو اتحاد بن چکاہے،جاہل و نادان عرب ،امریکی ہتھیاروں سے عرب بچوں کو ذبح کررہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار " نیو یارک ٹائمز"  نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عرب ممالک میں جاری جنگوں کے دوران امریکی اسلحہ جلتی میں تیل کا کام کررہا ہے۔ تیل کی دولت سے مالا مال عرب ممالک نے امریکی فوجی اسلحے کے ڈھیر لگا رکھے ہیں، سعودی عرب نے گزشتہ سال 80 ارب ڈالر سے زائد کا دفاعی ساز و سامان خریدا، اور اب اسے ایک عرب ملک پراستعمال کررہا ہےاسرائیل اور عرب ممالک کا ایران کے خلاف اب ڈی فیکٹو اتحاد بن چکاہے۔ امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق تیل کی دولت سے مالا مال عرب ممالک نے امریکی فوجی اسلحے کے ڈھیر لگا رکھے ہیں، سعودی عرب نے گزشتہ سال 80 ارب ڈالر سے زائد کا دفاعی ساز و سامان خریدا، اسی طرح متحدہ عرب امارات نے گزشتہ برس 23 ارب ڈالر خرچ کئے، قطر نے بھی امریکی محکمہ دفاع سے 11 ارب ڈالر کے اپاچی ہیلی کاپٹر، پیٹریاٹ اور ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری کا معاہدہ کیا ہے۔ خلیجی ممالک اسلحے کے یہ ڈھیر اب یمنی بچوں، عورتوں اور شہریوں کے خلاف جب کہ شام اور عراق میں داعش دہشت گردوں کی حمایت میں  استعمال کر رہے ہیں اور صورت حال یہ ہے کہ یمن میں جاری لڑائی میں سعودی عرب امریکی کمپنی بوئنگ سے خریدے گئے جدید ترینF-15 لڑاکا طیارے استعمال کر رہا ہے جب کہ متحدہ عرب امارات کے پائلٹ لاک ہیڈ مارٹن کے ایف 16 طیاروں کے ذریعے یمن اور شام میں بم برسا رہے ہیں۔

امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو یقین ہے کہ مشرق وسطیٰ میں عربوں کے درمیان جنگی کیفیت کئی برسوں تک جاری رہیں گی، موجودہ صورت حال میں خلیجی ممالک کو آئندہ چند ہفتوں کے دوران اربوں ڈالر کے اسلحے اور دفاعی ساز وسامان کی ضرورت پڑے گی اور وہ امریکہ کو جدید ترین اسلحے کے آرڈرز دے سکتے ہیں۔ یہ ممالک امریکہ کے مستقبل کے مہنگے ترین ہتھیار ایف 35 لڑاکا جیٹ حاصل کرنے کے خواہش مند ہوں گے اس کے علاوہ  متحدہ عرب امارات کی حکومت اپنے پڑوسی ملکوں کی جاسوسی کے لئے ایک اور امریکی کمپنی جنرل اٹامکس سے جدید ترین پری ڈیٹر ڈرونز طیاروں کا بیڑا خریدنے میں دلچپسی لے رہا ہے جس کا معاہدہ بھی جلد ہی طے پاجائے گا اور اگر یہ معاہدہ طے پاگیا تو متحدہ عرب امارات نیٹو اتحاد سے باہر پہلا ملک بن جائے گا جسے امریکہ ڈرون دے گا۔عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب اور خلیجی عرب ریاستوں پر مسلط حکمراں در حقیقت امریکی عناصر ہیں جو خطے کے مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ سعودی رعب اور خلیجی ریاستوں میں جمہوریت کا حمایت نہیں کرتا ہے یہاں وہ اپنے مسلط کردہ بادشاہوں کی حمایت کرتا ہے۔امریکہ نے ہمیشہ ظالموں کی حمایت اور مظلوموں کی مخالفت کی ہے اس کی واضح دلیل یمن پر مسلط کردہ سعودی عرب کی جنگ ہے جس کی امریکہ آشکارا حمایت کررہا ہے۔

News ID 1853812

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha