27 جنوری، 2010، 2:25 PM

امریکی کمانڈر مک کرسٹل

طالبان کے غیر ملکی حامیوں کو بھاگنا یا مقابلہ کرنا پڑےگا

طالبان کے غیر ملکی حامیوں کو بھاگنا یا مقابلہ کرنا پڑےگا

افغانستان میں نیٹو فورسز کے امریکی کمانڈر جنرل اسٹینلے مک کرسٹل نے کہا ہے کہ طالبان کے اتحادی و حامی غیر ملکی شدت پسندوں کو یا تو فرار ہونا یا پھر مقابلہ کرنا پڑے گا ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں نیٹو فورسز کے امریکی کمانڈر جنرل اسٹینلے مک کرسٹل نے کہا ہے کہ طالبان کے اتحادی و حامی غیر ملکی شدت پسندوں کو یا تو فرار ہونا یا پھر مقابلہ کرنا پڑے گا ۔

انٹرنیٹ پر جاری وڈیو پیغام میں امریکی کمانڈر نے کہا کہ غیر ملکی دہشت گردوں کو افغان معاشرے میں دوبارہ منظم نہیں ہونے دیں گے اورانہیں گرفتار یا ہلاک کردیا جائے گا ۔جنرل اسٹینلے مک کرسٹل نے کہا کہ کرزئی حکو مت کی جانب سے طالبان کو ہتھیار ڈالنے کی پیشکش کا اطلاق غیر ملکی شدت پسندوں پر نہیں ہوگا ۔ واضح رہے کہ انکا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا جب اقوام متحدہ نے دہشت گردوں پر پابندی کی فہرست سے پانچ اہم طالبان رہنماؤں کے نام خارج کردیے ہیں اور امریکہ نے بھی طالبان سے مذاکرات کے لئے افغان حکومت کی مدد کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ جن طالبان رہ نماؤں کے نام پابندیوں کی فہرست سے خا رج کئے گئے ہیں ان میں طالبان دور کے وزیر خارجہ وکیل احمد متوکل، سابق نائب وزیر تجارت فضل محمد فیضان،، وزرات خارجہ کے سابق افسر شمس الصفا، سابق نائب وزیرِ منصوبہ بندی محمد موسیٰ اور سابق نائب وزیر سرحدی امور عبدالحکیم شامل ہیں ۔فیصلے کے مطابق ان پانچ طالبان رہنماؤں پر سفری پابندیاں ختم اور ان کے منجمد اثاثے بحال کردیے جائیں گے ۔ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کینیڈا میں ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ہتھیار ڈالنے والے طالبان کو متبادل راستہ فراہم کرنے میں افغان حکومت کی مدد کی جائے گی۔

 

News ID 1025063

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha