مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطین کی تنظیم حماس کے رہنما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے کہا کہ غزہ کے خلاف اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارجیت صہیونی ریاست کی خونی پالیسیوں کا مظہر ہے۔ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی سرحد پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری نے ثابت کر دیا ہے کہ صہیونی عقل دہشت گردی اور قتل کے سوا کوئی اور زبان نہیں سمجھتی اور اسی لئے انہوں نے غزہ کے خلاف سیکیورٹی اقدامات بڑھا دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کے روز اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی خونخوار پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ اسرائیل اس سے قبل مغربی کنارے کے شہر نابلس میں بھی ایسی دہشت گردی کا ارتکاب کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا اسرائیل کو فلسطینیوں کے گھروں پر بمباری کے لئے میزائل داغنے کا بہانہ نہیں چاہئے۔ عالمی برادری کی نصف صدی سے زائد مدت پر محیط خاموشی اسے ہر روز نیا ظلم روا رکھنے کے لئے کافی ہے۔فلسطینی رہ نما نے کہا کہ اسرائیل کے حملوں سے فلسطینیوں کے ارادے میں کسی قسم کی لغزش نہیں آئے گی اور نہ ہی اس کے آگے مجبور ہو کر وہ اسرائیلی مظالم کے سامنے سر تسلیم خم کریں گے انھوں نے کہا کہ غاصب صہیونی حکومت کے خلاف مزاحمت کا سلسلہ بیت المقدس کی آزادی کا جاری رہےگا غزہ کی سرحد پر مصر کی طرف سے تعمیر کی جانے والے دیوار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے محاصرے میں مصر اسرائیل کا مکمل تعاون کررہا ہے اور فلسطینی عوام مصری حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں انھوں نے کہا کہ عرب ملک ہونے کی حیثیت سے مصر کو فلسطینیوں کا ساتھ دینا چاہیے لیکن بد قسمتی سے عرب حکمراں فلسطینیوں کے بجائے اسرائیل حکام کا تعاون کررہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ