مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس میں فورٹ ہڈ کے فوجی اڈے پر فائرنگ کے واقعہ میں 13 امریکی فوجی ہلاک اور 31 زخمی ہوگئے ہیں۔امریکی فوج کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں بارہ امریکی فوجی اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔
فوجی حکام کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی دوپہر اس وقت پیش آیا جب امریکی فوج کے ایک افسر نے افسران کی رہائش گاہوں کے قریب طبی چیک اپ کی پوسٹ پر دو بندوقوں سے فائرنگ کی جس سے متعدد فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
امریکی صدر باراک اوبامہ نے اس واقعہ پر شدید رنج کا اظہار کیا ہے اور اسے ایک بڑا سانحہ قرار دیا ہے۔
یہ پوسٹ بیرون ملک تعیناتی کے لیے جانے والے فوجیوں کا طبی معائنہ کرتی ہے اور جب حملہ ہوا اس وقت وہاں متعدد فوجی موجود تھے۔ فورٹ ہوڈ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل باب کن کے مطابق فوج اور پولیس نے بہت جلد موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پانے کی کوشش کی اور فائرنگ کرنے والے میجر ندال ملک حسن کے علاوہ دو اور فوجیوں کو بھی شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔امریکی فوج کے مطابق فوجیوں پر حملہ کرنے والا شخص میجر ندال ملک حسن تھا
لیفٹیننٹ جنرل باب کون کے مطابق میجر ندال حسن ملک کو کئی گولیاں لگی ہیں لیکن ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ اس سے قبل یہ خبریں آئی تھیں کہ اس واقعہ میں حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا ہے۔تاہم لیفٹیننٹ جنرل باب نے میجر ندال حسن کے بارے میں سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ فی الوقت وہ میجر حسن کے بارے مزید کچھ نہیں کہہ سکتے۔
امریکی فوجی حکام کے مطابق انتالیس سالہ میجر ندال ملک حسن ایک ماہر نفسیات ہیں جن کی حال میں ہی واشنگٹن سے فورٹ ہوڈ تعیناتی کی گئی تھی اور ذرائع کے مطابق ان کو بہت جلد عراق یا افغانستان میں تعینات کیا جانا تھا۔ میجر ندال کے ایک رشتہ دار کے مطابق وہ اس تعیناتی پر خوش نہیں تھے۔
آپ کا تبصرہ