مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ لبنان میں مقیم فلسطینیوں نے اسرائیل کے اندر راکٹ فائر کئے ہیں اسرائیل نے لبنانی سرحد کے اندر گولا باری کی ہے ۔اسرائیلی فوجی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ آج صبح اسرائیل کے شمالی قصبے نہاریہ میں چار سے پانچ راکٹ گرے جو لبنان سے فائر کئے گئے تھے ۔ اسرائیلی ذرائع کے مطابق راکٹ حملے میں پانچ افراد معمولی زخمی ہوئے ۔ اسرائیلی فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ راکٹ حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے بھی لبنان کے جنوبی علاقے پر پانچ گولے فائر کئے ہیں۔ترجمان کے مطابق حملے کا ہدف وہ مقام تھا جہاں سے راکٹ فائر کئے گئے راکٹ لبنان میں مقیم فلسطینی مجاہدین نے داغے ہیں۔ لبنان کی اسلامی تنظیم حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 2006 میں دو اسرائیلی فوجیوں کے اغوا کے بعد جنگ ہوئی تھی 33 روزہ جنگ کے دوران حزب الل نے شمالی اسرائیل پر چار ہزار سے زائد راکٹ فائر کئے تھے۔ جنگ میں بارہ سو لبنانی شہید ہوگئےتھے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے ۔ اس کے علاوہ ایک سو ساٹھ سے زائد اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے تھے جن میں اکثریت فوجیوں کی تھی۔حزب اللہ نے 33 دن کی لڑائی میں اسرائیل کی طاقت کا طلسم توڑ دیا تھا اور اب اس کام کو حماس کے غیور بہادر انجام دے رہے ہیں نہ حزب اللہ کو عرب حکمرانوں کی حمایت حاصل تصی اور نہ حماس کو حاصل ہے عرب حمکراں تو ہمیشہ سےہی امریکہ اور اسرائیل کے مرید رہے ہیں اور آج بھی ان کے مرید ہیں ان سے انسانی اور اسلامی توقعات رکھنا بے جا ہے کیونکہ ان میں اکثر معاویہ اور یزید کے پیروکار ہیں۔ان کوئی بھی پیغمبر اسلام (ص) ان کی اولاد اور اصحاب کا پیروکار نظر نہیں آتا ہے۔
آپ کا تبصرہ