9 مئی، 2008، 1:28 PM

سید حسن نصراللہ

لبنانی حکومت نے بیروت کے ہوائی اڈے کو امریکی جاسوسی کے اڈے میں بدل دیا ہے// حزب اللہ کے ٹیلی مواصلات کی جانب جو ہاتھ بڑھےگا کاٹ دیا جائے گا

لبنانی حکومت نے بیروت کے ہوائی اڈے کو امریکی جاسوسی کے اڈے میں بدل دیا ہے// حزب اللہ کے ٹیلی مواصلات کی جانب جو ہاتھ بڑھےگا کاٹ دیا جائے گا

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے لبنانی حکومت کی امریکہ نواز اور اسرائیل حامی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور حزب اللہ لبنان کے ٹیلی مواصلات اور دفاعی امور کو کمزور کرنے کی حکومت کی کوششوں کو امریکی ، اسرائيلی پالیسی کا حصہ قراردیتے ہوئے لبنانی حکومت کے اس اقدام کوجنگی جنون قراردیا اور کہا ہے کہ لبنانی حکومت نے بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو امریکہ کے جاسوسی کے اڈے میں تبدیل کردیا ہے اور حزب اللہ ،حکومت کے اس معاندانہ اقدام پر خاموش نہیں رہےگی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ اور المنار ٹی وی چینلوں کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے لبنانی حکومت کی امریکہ نواز اور اسرائیل حامی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور حزب اللہ لبنان کے ٹیلی مواصلات اور دفاعی امور کو کمزور کرنے کی حکومت کی کوششوں کو امریکی ، اسرائيلی پالیسی کا حصہ قراردیتے ہوئے لبنانی حکومت کے اس اقدام کوجنگی جنون قراردیا ہے اور کہا ہے کہ لبنانی حکومت نے بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو امریکہ کے جاسوسی کے اڈے میں تبدیل کردیا ہے اور حزب اللہ ،حکومت کے اس معاندانہ اقدام پر خاموش نہیں رہےگی۔ سید حسن نصراللہ نے صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے لبنانی حکومت کے حالیہ فیصلوں کو غیر قانونی قراردیا اور کہا کہ حکمراں جماعت" 14 مارچ"  اور لبنا ن کی غیر قانونی سنیورہ حکومت نے لبنان کو ایک نئے مرحلے میں داخل کردیا ہے واضح رہے کہ لبنان حکومت کے غیر قانونی وزير اعظم فواد سنیورہ نے اپنے گذشتہ پیر کے اجلاس میں حزب اللہ کے ٹیلی مواصلات کوغیر قانونی قراردیکر اسے بند کرنے کا حکم صادر کیا تھا اور جو لوگ مقاومت کے اس ٹیلی مواصلات میں  کام کررہے ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ چونکہ حزب اللہ کے پاس امریکہ اور اسرائیل جیسے پیشرفتہ مواصلاتی وسائل نہیں ہیں لہذا ہم نے اس  سادہ ٹیلی مواصلات کے ذریعہ اسرائیل اور امریکہ کے پیشرفتہ وسائل کا مقابلہ کررہے ہیں اور لبنانی حکومت ان کو بند کرکے درحقیقت اسرائیل اور امریکہ کی بہت بڑی خدمت کرنا چاہتی ہے لیکن حزب اللہ ایسا نہیں کرنے دےگی انھوں نے کہا کہ کجھ ریڈ لائنیں ہیں جن سے لبنانی حکومت نے امریکی اشاروں پر عبور کرنے کی کوشش کی ہے لیکن انھیں اس پر سخت ندامت اور پشیمانی کا سامنا کرنا پڑےگا۔ انھوں نے کہا کہ ٹیلی مواصلات حزب اللہ کا زبردست دفاعی ہتھیار ہے جس کے خلاف حکومت کا اقدام جنگ کے برابر ہے۔  انھوں نے سنیورہ حکومت اور 14 مارچ کے گروہ سے سوال کیا کہ اس سے پہلے حزب اللہ کا ٹیلی مواصلاتی نظام کیوں غیر قانونی نہیں تھا اور اب کیوں ہوگيا ہے؟ انھوں نے کہا کہ حزب اللہ کا ٹیلی مواصلاتی نظام ایک بہانہ ہے اور اس کے پیچھے اور عوامل پنہاں ہیں جو علاقہ کو بحران کی طرف لے جارہے ہیں۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ہم لبنان کو سنیورہ حکومت کے ذریعہ امریکہ کو بیچنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ جنبلاط کے افراد کو امریکی ہتھیار پہنچ چکے ہیں اور امریکہ لبنان میں داخلی جنگ چھیڑ کراسرائیل کو لبنان پر دوبارہ حملے کی ترغیب دے رہا ہے اور حزب اللہ کے لئے دو محاذ کھولنے کی سازش لبنانی حکومت کے ذریعہ کی جارہی ہے۔

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ میجر جنرل شقیر بیروت کی سکیورٹی شعبہ کے بدستورسربراہ ہیں حکومت کا انھیں برطرف کرنا غیر قانونی ہے اور ہماری طرف سے وہ اپنے منصب پر پہلے کی طرح باقی ہیں اور جو شخص بھی ان کی جگہ آئے گا اسے خائن شمار کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہم اپنی طاقت سے داخلی بحران میں استفادہ نہیں کریں گے البتہ اپنا دفاع ضرور کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ حزب اللہ حکومت کے اندر کوئی  دوسری حکومت نہیں ہے بلکہ حزب اللہ ایسی لبنانی حکومت کا مضبوط حصہ ہے جو لبنان کا دفاع کر سکے نہ ایسے گروپ پر مبنی حکومت جو لبنان کو امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھوں فروخت کرے اور حزب اللہ کو اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنے کی کوشش کرے۔ انھوں نے کہا کہ غیر قانونی حکومت کی طرف سے پیدا شدہ بحران کا حل صرف یہ ہے کہ وہ اپنے غیر قانونی اور ظالمانہ اور دشمن پسند فیصلوں کو واپس لے اور مذاکرات کی میز پر واپس آجائے۔

 

News ID 679824

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha