3 دسمبر، 2025، 2:53 PM

سب سے بڑا افتخار رہبر انقلاب کا پیغام ہے، ایرانی کھلاڑی

سب سے بڑا افتخار رہبر انقلاب کا پیغام ہے، ایرانی کھلاڑی

ایران کی قومی موئے تھائی ٹیم کی کھلاڑی فرشتہ حسن‌زاده نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ان کے لیے سب سے بڑا افتخار یہ ہے کہ رہبر انقلاب نے ان کی محنت کو دیکھا اور پیغام بھیجا۔ 

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے شہر ریاض میں منعقد ہونے والے اسلامی ممالک کے کھیلوں میں سلور میڈل حاصل کرنے والی ایران کی قومی تھائی باکسنگ ٹیم کی کھلاڑی فرشتہ حسن‌زاده نے KHAMENEI.IR کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں اپنی کامیابیوں، مشکلات اور عزائم پر روشنی ڈالی۔ اس گفتگو میں انہوں نے واضح کیا کہ ان کے لیے سب سے بڑا افتخار یہ ہے کہ رہبر انقلاب نے ان کی محنت کو دیکھا اور اس پر پیغام بھیجا۔  

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر والدین نہ ہوتے تو وہ کبھی کھیلوں کے میدان میں قدم نہ رکھتیں۔ انہوں نے بتایا کہ بچپن میں والدین نے انعامات اور حوصلہ افزائی کے ذریعے انہیں کھیل کے راستے پر قائم رکھا، اور بڑے ہونے پر مشوروں اور رہنمائی سے ساتھ دیا۔ کئی بار ایسا ہوا کہ میں تھک کر چھوڑ دینا چاہتی تھی، لیکن والدین نے مجھے سنبھالا اور دوبارہ میدان میں اتارا۔ 

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کبھی سخت مشقوں یا چوٹوں کے باعث کھیل چھوڑنے کا خیال آیا، تو انہوں نے کہا: جی ہاں، کئی بار ایسا ہوا۔ لیکن جب سوچتی ہوں کہ میں ایرانی پرچم کی نمائندگی کر رہی ہوں اور قوم کے سامنے جواب دہ ہوں، تو ساری تھکن اور محرومیاں بھول جاتی ہوں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ لاء کی اسٹوڈنٹ ہیں اور اس وقت آخری سمسٹر میں ہیں۔ انہوں نے کہا: میرے والد ہمیشہ کہتے ہیں کہ کھیل اور تعلیم ایک دوسرے کے معاون و متمم ہیں۔ اگر صرف کھیل ہو یا صرف تعلیم، تو فائدہ نہیں۔ دونوں ساتھ ہوں تو شخصیت نکھرتی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا حجاب کے ساتھ کھیلنا ممکن ہے، تو انہوں نے کہا: یقیناً ممکن ہے۔ کئی بار غیرملکی حریف ہمارے مقنعہ کو بطور تحفہ لیتے ہیں۔ ایک بار ترکی کی کھلاڑی نے میرا مقنعہ مانگا۔ یہ ہماری شناخت ہے اور دنیا اسے پسند کرتی ہے۔

انٹرویو کے ایک حصے میں بتایا کہ انہوں نے عالمی گولڈ میڈل، ایشن گولڈ میڈل، عرب امارت کپ کے سلور و برونز میڈل اور اسلامی ممالک کے سلور تمغے حاصل کیے ہیں۔ عالمی گولڈ میڈل والد، ایشین گولڈ میڈل والدہ اور اسلامی ممالک کا سلور میڈل رہبر انقلاب کے نام کر دیا ہے۔ 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: ہم آج میڈیا وار میں ہیں۔ میں چاہتی تھی کہ میرا اقدام زیادہ سے زیادہ دیکھا جائے۔ جب میں نے میڈل رہبر انقلاب کے نام کیا، تو 48 گھنٹے سے کم وقت میں ان کا پیغام ملا۔ اس لمحے مجھے لگا کہ میری سب سے بڑی محنت دیکھی گئی۔

انہوں نے مزید کہا: رہبر معظم انقلاب کا یہ پیغام میرے لیے سو گنا زیادہ توانائی اور حوصلے کا باعث بنا۔ مجھے خوشی ہے کہ یہ اقدام میڈیا میں وسیع پیمانے پر دیکھا گیا۔

News ID 1936878

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha