مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان نے اپنے ممتاز کمانڈر شہید ہیثم علی طباطبائی کی سوانحِ حیات جاری کی ہے، جو اتوار کو اسرائیلی فضائی حملے میں بیروت کے جنوبی علاقے ضاحیہ میں شہید ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق طباطبائی نے کم عمری میں اسلامی مزاحمت لبنان میں شمولیت اختیار کی اور متعدد عسکری و عقیدتی کورسز مکمل کیے۔
انہوں نے 1993 تا 1996 صیہونی دشمن کے خلاف محاذوں پر براہِ راست شرکت کی اور 2000 میں جنوبی لبنان کی آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا۔
1996 سے 2000 تک وہ اسلامی مزاحمت کے اہم میدانی کمانڈروں میں شمار ہوئے اور مختلف آپریشنز کی منصوبہ بندی اور قیادت کی۔ 2006 کی 33 روزہ جنگ کے بعد انہیں کمانڈ کی سطح پر مزید اہم ذمہ داریاں سونپی گئیں۔
2008 کے بعد انہوں نے حزب اللہ کے دیگر کمانڈروں کے ساتھ لبنان سے باہر بھی مشن انجام دیے تاکہ تکفیری گروہوں کے بڑھتے خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔
وہ اسلامی مزاحمت کے خصوصی یونٹس کے بانیوں میں شامل تھے اور منصوبہ بندی، تربیت اور کمانڈنگ میں کلیدی کردار ادا کرتے رہے۔
2024 تک وہ مزاحمت کی عملیاتی فورسز کے ایک حصے کی کمان سنبھالے ہوئے تھے۔
شہید طباطبائی "محورِ مقاومت" کے اہم اور اثرانداز کمانڈروں میں شمار ہوتے تھے، جنہوں نے خطے میں دہشت گرد گروہوں اور غاصب اسرائیلی کے خلاف جنگ میں اسٹریٹجک کردار ادا کیا۔
طباطبائی 23 نومبر 2025 کو غاصب اسرائیلی فضائی حملے میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شہید ہوگئے۔
آپ کا تبصرہ