مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور سلامتی کونسل کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں امریکی صدر کے حالیہ اعتراف کو شدید الفاظ میں محکوم کیا گیا ہے۔ عراقچی نے مطالبہ کیا ہے کہ اس حملے کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر نے 6 نومبر 2025 کو اعتراف کیا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ امریکہ کی براہِ راست قیادت میں ہوا اور وہ خود اس کے ذمہ دار ہیں۔ عراقچی نے اس بیان کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور امریکہ کی براہِ راست مداخلت کا ثبوت قرار دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یاد دہانی کرائی کہ اسرائیل اور امریکہ کے حملے میں 1100 سے زائد بے گناہ شہری شہید اور بڑی تعداد زخمی ہوئی، جبکہ ایران کی پرامن جوہری تنصیبات سمیت کئی غیر فوجی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات منشورِ اقوام متحدہ، این پی ٹی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
عراقچی نے زور دیا کہ امریکہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایران اور ایرانی عوام کو پہنچنے والے مادی و معنوی نقصانات کا مکمل ازالہ کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر اور دیگر ذمہ داران کو جنگی جرائم، غیر فوجی اہداف پر حملوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے جرم میں جواب دہ ہونا چاہیے۔
ایران نے اپنے خط میں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کے مطابق امریکہ اور اسرائیل کو ان خلاف ورزیوں پر جواب دہ بنائیں اور ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔
آپ کا تبصرہ