7 نومبر، 2025، 11:11 AM

لبنان پر صہیونی حملہ، فوجی پالیسی پر نظرثانی اور حکومت کا احتجاج 

لبنان پر صہیونی حملہ، فوجی پالیسی پر نظرثانی اور حکومت کا احتجاج 

اسرائیلی حملوں کے جواب میں لبنانی فوج نے اسلحے کی حکومتی اجارہ داری منصوبے کو معطل کرنے کی تجویز دے دی۔ 

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی فوج نے اسرائیل کی جانب سے جنوبی علاقوں پر جاری حملوں کے پیش نظر، ملک میں اسلحے کی اجارہ داری کے حکومتی منصوبے کو عارضی طور پر معطل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

لبنانی فوج کے کمانڈر جنرل رودولف ہیکل نے کابینہ اجلاس میں کہا کہ موجودہ حالات میں اسلحے کی مکمل اجارہ داری کا نفاذ ممکن نہیں، اور اسرائیلی جارحیت کے مقابلے کے لیے مزاحمتی قوتوں کی موجودگی ناگزیر ہے۔

فوج نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی دشمن نے جنوبی لبنان پر حملوں کی نئی لہر شروع کر دی ہے، جس میں کئی شہر اور دیہات نشانہ بنے ہیں۔ فوج نے ان حملوں کو ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے، تباہی پھیلانے اور جنگ کو طول دینے کی کوشش قرار دیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ غاصب اسرائیل ان حملوں کے ذریعے جنگ بندی معاہدے کے تحت فوج کی تعیناتی کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ لبنان میں دفاعی نظم قائم نہ ہو سکے۔

آج شام غاصب اسرائیلی جنگی طیاروں نے عیتا الجبل اور طیر دبا کے علاقوں پر شدید بمباری کی، جو کہ مکمل طور پر رہائشی علاقے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

لبنان کے صدر جوزف عون نے ان حملوں کو بین الاقوامی قوانین کے تحت مکمل جنگی جرم اور سیاسی طور پر سنگین جرم قرار دیا، اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔

News ID 1936342

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha