مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ ایران، روس اور چین نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو ایک مشترکہ خط ارسال کیا ہے، جس میں قرارداد 2231 کے خاتمے سے متعلق باضابطہ آگاہ کیا گیا ہے۔
مقامی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران نے قرارداد 2231 کی مدت ختم ہونے کے حوالے سے وسیع سفارتی اقدامات کیے ہیں، تاکہ مغربی ممالک اور امریکہ کی دوہری پالیسیوں کا جواب دیا جاسکے اور ایران کے قانونی مؤقف کے لیے عالمی حمایت حاصل کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اب ختم ہوچکی ہے اور دنیا کے ممالک اس سے متعلق پابندیاں نافذ کرنے کے پابند نہیں رہے۔
غریب آبادی نے یوگنڈا میں منعقدہ غیر وابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 121 سے زائد ممالک نے اس بات کی تصدیق کی کہ قرارداد 2231 کی مدت 18 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے، جو ایران کے مؤقف کے لیے وسیع عالمی حمایت کی علامت ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر فرینڈز گروپ کے 21 ممالک کے بیان کا بھی ذکر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ مغرب اور امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر دوبارہ عائد کی گئی پابندیاں قانونی طور پر باطل ہیں اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک ان پر عملدرآمد کے پابند نہیں۔
سینئر سفارتکار نے ایران کی جانب سے بین الاقوامی اتفاق رائے قائم کرنے کی کوششوں پر زور دیا تاکہ قرارداد کے خاتمے اور مغرب کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کی قانونی حیثیت کے فقدان کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاسکے۔
انہوں نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے ایران کے تعاون کے بارے میں کہا کہ پہلے عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل ایران کی جوہری معاہدے سے مطابقت پر تین ماہ بعد رپورٹ پیش کرتے تھے، لیکن قرارداد 2231 کے خاتمے کے بعد اب یہ رپورٹنگ بورڈ آف گورنرز کے لیے لازمی نہیں۔
آپ کا تبصرہ