مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت امور خارجہ نے غزہ اور مقبوضہ فلسطین میں جاری قتل عام، نسلکشی اور بیت المقدس کے مقدس مقامات کی بے حرمتی پر شدید تشویش اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی کابینہ کا حالیہ فیصلہ جس میں غزہ پٹی پر مکمل قبضہ اور اس کے شہریوں کی جبری بے دخلی شامل ہے، فلسطینی عوام کے وجود اور شناخت کو مٹانے کے منصوبے کا حصہ اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
وزارتِ خارجہ نے زور دیا کہ اسرائیلی جارحیت کا فوری اور مکمل خاتمہ، غزہ میں بلاتاخیر انسانی امداد کی فراہمی، قیدیوں کا تبادلہ اور غزہ کی تعمیر نو ناگزیر اقدامات ہیں۔
بیان میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ صہیونی حکومت جنگی جرائم اور انسانیتسوز مظالم کی براہ راست ذمہ دار ہے۔ سلامتی کونسل سمیت تمام بین الاقوامی اداروں کو چاہیے کہ وہ ان مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔
ایران نے اپنے اصولی مؤقف کو دہراتے ہوئے فلسطینی عوام کے بنیادی حق پر زور دیا تاکہ وہ مکمل آزادی حاصل کرکے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں اور بیت المقدس کو دارالحکومت بنا کر ایک آزاد و متحد فلسطینی ریاست قائم کریں۔
وزارت خارجہ نے یاد دلایا کہ مسئلہ فلسطین کا جمہوری حل یہ ہے کہ فلسطین کے اصل باشندے اپنے ووٹ کے ذریعے اس سرزمین کے مستقبل اور نظام حکومت کا تعین کریں۔
آپ کا تبصرہ