مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایک جعلی خبر کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایران بدستور این پی ٹی اور انٹرنیشنل ایٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ ہونے والے سیف گارڈ سمجھوتے کا پابند ہے۔
ایکس پر ایک بیان میں عراقچی نے کہا کہ ایران اب بھی جوہری عدم پھیلاؤ اور سیف گارڈ معاہدے کا مکمل طور پر پابند ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ کی جانب سے منظور شدہ حالیہ قانون، جو اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر غیرقانونی حملوں کے جواب میں پاس کیا گیا، کے مطابق، ایران کی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ تعاون اب صرف ایرانی سلامتی کی اعلی کونسل کی نگرانی میں ہوگا۔
انہوں نے جرمنی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات ایرانی عوام پر بالکل واضح ہے کہ جرمنی نے نہ صرف اسرائیل کی جانب سے ایران پر حتی کہ آئی اے ای اے کی نگرانی میں شامل جوہری تنصیبات پر کیے گئے غیرقانونی حملے کی حمایت کی۔ جرمنی نے امریکہ کے ایران پر حملے، جو بین الاقوامی قوانین، NPT، اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی تھے، کی بھی حمایت کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرمنی کی طرف سے عالمی جوہری معاہدے کی کھلی خلاف ورزی، جیسے کہ ایران میں صفر فیصد افزودگی کا مطالبہ اور غزہ میں نسل کشی کے لیے نازی طرز کی حمایت، ساتھ ہی عراق کے خلاف جنگ میں صدام کو کیمیائی ہتھیار بنانے میں درکار مواد فراہم کرنا ایرانی عوام کے لیے ناقابلِ فراموش مظالم میں شامل ہیں۔
عراقچی نے اختتام میں کہا کہ اب جبکہ جرمنی نے ایران پر بمباری کی کھلی حمایت کی ہے، یہ تاثر مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے کہ جرمن حکومت ایرانی قوم کے لیے کسی نیک نیتی یا خیرخواہی کی حامل ہے۔ ان کے اقدامات مکمل دشمنی پر مبنی ہیں۔
آپ کا تبصرہ