مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے پروگرام "منبر قدس" سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے غزہ اور القدس پر قبضے کو 75 سال گزر چکے ہیں لیکن یہ رژیم فلسطین کی سرزمین کا ایک ٹکڑا بھی حاصل نہیں کر سکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ طوفان الاقصیٰ نے یہ ثابت کر دیا کہ صیہونی دشمن بقاء کے خطرے سے دوچار ہے۔ ہم فلسطین کی اس عظیم اور مثالی قوم کو سلام پیش کرتے ہیں جس نے اپنی سرزمین کے لئے بے شمار قربانیاں دیں۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ فلسطینی قوم 50 ہزار سے زائد شہادتوں، نسل کشی اور فاقہ کشی کے باوجود اب بھی ثابت قدم ہے اور خدا کی فتح پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی قوم نے قدس کے راستے میں عظیم شہداء پیش کیے ہیں اور ہم قدس سے وفاداری کا نعرہ لگاتے ہوئے فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دشمن کا مقصد مسئلہ فلسطین کو مکمل طور پر مٹانا، غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کے باشندوں کو بے گھر کرنا اور لبنان، شام، مصر اور اردن سمیت ہمسایہ ممالک کی سرزمین پر قبضہ کرنا ہے۔
نعیم قاسم نے مزید کہا کہ دشمن کا ہدف مشرق وسطیٰ پر غلبہ حاصل کرنا ہے جسے وہ اپنی مرضی کے مطابق ڈھالنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا ڈھونگ رچانے والے امریکہ کے چہرے سے آج منافقت کا نقاب اتر چکا ہے، خدا نے ہمیں امام خمینی (رح) جیسے عظیم رہنما سے نوازا جنہوں نے مسئلہ فلسطین اور یوم القدس کی آزادی کے لئے اتحاد کا راستہ دکھایا اور آج امام خامنہ ای دشمن کے خلاف مزاحمتی محور کا پرچم تھامے میدان میں کھڑے ہیں۔
نعیم قاسم نے کہا کہ مزاحمتی محور شہید قاسم سلیمانی جیسے عظیم شہیدوں کا مرہون منت ہے، ہم نے انہیں اور شہید ابراہیم رئیسی کو کھو دیا، مزاحمتی محور اسلامی جمہوریہ ایران کا مرہون منت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ نے غزہ کی بھرپور حمایت کی اور اس راہ پر شہید سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین جیسے عظیم لیڈروں کو قربان کیا۔ اسرائیل لبنان میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ ہم صیہونی قبضے کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی قیدیوں کو رہا کریں گے۔ ہم انصار اللہ کے رہنما اور یمن کے عوام پر بھی درود بھیجتے ہیں۔ وہ قوم جس نے فلسطین کی حمایت میں بہت قربانیاں دیں۔ یمن کی طرف سے فلسطین کی حمایت مسلم ممالک کے لیے اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر وہ چاہیں تو فلسطین کی مدد کر سکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ