مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، حضرت ام البنین علیہا السلام کی وفات کی مناسبت سے حجت الاسلام ناصر رفیعی نے حرم حضرت فاطمہ معصومہ علیہا السلام میں منعقدہ مجلس عزا اور شہداء کی ماؤں اور بیویوں کی تکریم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا سے امام علی علیہ السلام کے چار فرزند تھے، جن کے نام رکھنے کے پیچھے خاص اسباب تھے۔
حوزہ علمیہ کے معروف استاد نے بیان کیا کہ حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا کی زندگی میں اہل بیت علیہم السلام کی محبت اور وفاداری واضح طور پر نظر آتی ہے اور یہی خصوصیت ان کی عظمت کا سبب بنی۔
انہوں نے کہا کہ انسان کی قدر و قیمت چار خصوصیات پر منحصر ہے۔ تمام معاملات میں پاکدامنی، ادب، سخاوت اور عقل؛ یہ تمام خصوصیات حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا کی شخصیت میں نمایاں تھیں۔
حجت الاسلام رفیعی نے کہا کہ بچوں کی تربیت میں ماں کا کردار نہایت اہم ہے۔ حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا ایک مثالی ماں تھیں جنہوں نے امیر المومنین علیہ السلام کے فرزندوں کی بہترین تربیت کی۔ امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی عظمت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی برکت کی وجہ سے ہے اور ماؤں کے اخلاق و کردار کا بچوں کی شخصیت پر گہرا اثر پڑتا ہے۔
حجت الاسلام رفیعی نے کہا کہ اگر مائیں حلال و حرام کا خیال رکھیں تو بچے بھی انہی اصولوں پر عمل کریں گے۔ خدا کے بارے میں بدگمانی لعنت اور عذاب کا سبب بنتی ہے۔ بدقسمتی سے آج کل اسقاط حمل کے واقعات ایک المیہ ہیں، جن میں سے 90 فیصد غیر قانونی ہیں اور ایسا کرنے والے لوگ خدا کے بارے میں بدگمانی رکھتے ہیں۔
انہوں نے حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا کی ادب کی خصوصیت کو نمایاں کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادب ان کی اولاد کی اعلی تربیت کا سبب بنا، جنہوں نے ہمیشہ اہل بیت علیہم السلام کے راستے پر چلنے کو ترجیح دی۔
حجت الاسلام رفیعی نے کہا کہ زندگی میں ادب سب سے بلند مرتبہ خصوصیت ہے، اور دین اس کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا کی نمایاں صفات، جیسے ایثار، ولایتمداری، وفاداری، دین داری اور صبر کو اجاگر کیا۔
آپ کا تبصرہ