مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر ایک مضمون شائع کرتے ہوئے لکھا کہ وزیر خارجہ عراقچی نے پاکستان کے اعلیٰ سیاسی اور عسکری حکام (وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور آرمی چیف عاصم منیر) کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورت حال کے بارے میں انتہائی جامع اور مفید بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت خوشی اور فخر ہے کہ ایران اور پاکستان، اسلامی امت کے دو اہم ارکان کی حیثیت سے، بہت گہرے تاریخی، ثقافتی، مذہبی اور تہذیبی رشتوں کے حامل ہیں اور موجودہ مواقع اور چیلنجوں کے بارے میں مشترکہ یا بہت قریبی خیالات رکھتے ہیں۔ اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ ان کے پاس حقیقی اور سنجیدہ عزم ہے اور مواقع کو استعمال کرنے اور چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے ہم آہنگی اور تعاون کی خواہش موجود ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ معیشت، تجارت، توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا، سرحدی سلامتی کو بہتر بنانا اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ایک ایسی ضرورت ہے جس پر دونوں فریق زور دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی کاز کے حوالے سے پاکستان کے اصولی اور دیرینہ مؤقف کا احترام کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو قابض اور نسل پرست رجیم سے آزاد کرانے اور ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت کی بھرپور مذمت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
بقائی نے کہا کہ ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہوں کا آئندہ اجلاس، اسرائیلی حکومت کی نسل کشی اور جارحیت اور خطے میں عدم تحفظ اور عدم استحکام کے پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں اسلامی ممالک کی اجتماعی صلاحیتوں کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے اور امت اسلامیہ کو متحرک کرنے کا ایک بہت اہم موقع ہے۔
آپ کا تبصرہ