19 جولائی، 2024، 9:10 AM

جوہری مذاکرات اور مسئلہ فلسطین میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکی موقف ہے، ایرانی عبوری وزیرخارجہ

جوہری مذاکرات اور مسئلہ فلسطین میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکی موقف ہے، ایرانی عبوری وزیرخارجہ

علی باقری نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات اور مسئلہ فلسطین کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکہ کا نامناسب رویہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی عبوری وزیرخارجہ علی باقری کنی نے نیویارک میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک امر ہے کہ صہیونی حکومت کے مظالم میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ دوسری طرف صہیونی حکام لبنان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی بھی مسلسل دھمکی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطے کے حالات نہایت تشویشناک ہیں۔ ان حالات میں سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فلسطین اور لبنان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ حالات کی نزاکت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایران نے اس اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا۔

علی باقری نے کہا کہ صہیونی حکومت کو غزہ میں جنایات ختم کرنے پر مجبور کیا جائے۔ صہیونی حکومت ہر گھنٹے میں اوسطا 20 فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کررہی ہے۔ دنیا کو صہیونی مظالم کے جواب میں اپنا ردعمل دکھانا ہوگا۔ اسرائیل کی جانب سے لبنان کو درپیش خطرات کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران مختلف ممالک کے رہنماوں کے ساتھ ملاقاتیں بھی ہوئیں جس میں دوطرفہ تعلقات اور مسئلہ فلسطین پر مفید گفتگو ہوئی۔

عبوری وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکہ مسلسل دعوی کرتا ہے کہ ایک طاقت کی حکمرانی سے دنیا میں صلح اور امن قائم ہوتا ہے۔ حالیہ واقعات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ امریکہ کا یہ دعوی بے بنیاد ہے۔ امریکہ نے ایران کے جوہری مذاکرات اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ایسا موقف اختیار کیا ہے جو ان مسائل کو حل کرنے کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوا ہے۔

News ID 1925493

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha