مہر نیوز کے مطابق، ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کنی نے ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: مسلم ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی حمایت کے لئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔
اس ٹیلی فونک گفتگو کے دوران، ایران اور ترکی کے اعلیٰ سفارت کاروں نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کے علاوہ تہران اور انقرہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات سمیت متعدد علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
باقری نے ملک کے صدر اور وزیر خارجہ کے المناک انتقال پر ترک حکومت اور قوم کی جانب سے ایران کے ساتھ ہمدردی کے اظہار کے طور پر تعزیتی تقریب میں شرکت پر ترک وزیر کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے استنبول میں آٹھ ترقی پذیر آٹھ مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کے آئندہ اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس ملاقات کے موقع پر ایران اور ترکی کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پر مزید مشاورت ہوگی۔
ایران کے عبوری وزیر خاجہ نے غزہ پر اسرائیلی حکومت کی نسل کشی کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی ممالک کے تعاون سے غزہ کے مظلوم عوام کی مدد کے لیے ایک اہم اور موثر صلاحیت پیدا ہو گی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسلامی ممالک کو فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے کوئی موقع اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہیے۔
اس موقع پر ترک وزیر خارجہ فیدان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس کے انعقاد کی تجویز نہایت قابل تعریف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت نے فلسطینی عوام کو تباہ کرنے کے مقصد سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ تاہم انسانیت کے خلاف صیہونی جرائم اور نسل کشی کو روکنے کے لئے تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائی جائیں گی۔
آپ کا تبصرہ