مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عالمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رفائیل گروسی تہران کے دورے پر ہیں۔ جہاں وہ اعلی ایرانی حکام سے ملاقات کررہے ہیں۔
تہران میں ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان اور عالمی توانائی ایجنسی کے سربراہ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعاون اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران ایرانی وزیرخارجہ نے عالمی ادارے کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے حوالے سے غیر جانبدارانہ اور تعمیری رویہ اختیار کرنا باہمی تعاون کے لئے بہت اہم ہے۔
عبداللہان نے اسرائیل کے خلاف کاروائی کے حوالے سے کہا کہ سلامتی کونسل کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدام نہ کرنے کی وجہ سے ایران نے مجبور ہوکر اپنے حق دفاع کو استعمال کیا اور اسرائیل کو سبق سکھایا۔
انہوں نے جوہری ہتھیاروں کو عالمی امن کے لئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکام نے جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دے کر اپنے عزائم کا اظہار کیا ہے۔
اس موقع عالمی توانائی ایجنسی کے سربراہ نے دورہ ایران پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے عالمی ادارے کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور عالمی ادارے کے درمیان تعاون بڑھنے سے ان طاقتوں کو مایوسی ہوگی جو خطے میں کشیدگی کو ہوا دینا چاہتی ہیں۔
آپ کا تبصرہ