2 مئی، 2024، 2:15 PM

ایران کی جانب سے متعدد امریکی شہریوں اور اداروں پر پابندی عائد

ایران کی جانب سے متعدد امریکی شہریوں اور اداروں پر پابندی عائد

ایران کی وزارت خارجہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور خطے میں امریکی دہشت گردانہ کارروائیوں سے نمٹنے کے لئے سات امریکی شہریوں اور پانچ اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے امریکہ کی خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دہشت گردانہ اقدامات سے نمٹنے کے قانون کے آرٹیکل 4 اور 5 کی بنیاد پر دہشت گردانہ کارروائیوں کے ارتکاب میں صیہونی حکومت کی حمایت، مالی معاونت اور دہشت گردی کو فروغ دینے اور فلسطینی عوام کے خلاف جنگ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی وجہ سے متعدد امریکی شہریوں اور اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، فلسطینی عوام بالخصوص غزہ کے نہتے باشندوں کے خلاف وحشیانہ اقدامات کے ارتکاب میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کی وجہ سے درج ذیل امریکی اداروں  کو بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔

1۔ لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن (The Lockheed Martin Corporation) غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی حکومت کو فوجی سازوسامان فراہم کی؛

2. جنرل ڈائنامکس کارپوریشن کو غزہ کے خلاف جنگ میں اسرائیلی حکومت کے لئے 155 ایم ایم کی گولیاں فراہم کیں۔

3۔ Skydio کمپنی کہ جس نے غزہ جنگ میں اسرائیلی حکومت کو ڈرون بھیجے۔

4. شیورون کارپوریشن (شیورون کارپوریشن) مشرقی بحیرہ روم میں واقع گیس کے کنوؤں کے نکالنے میں اسرائیل کے ساتھ تعاون اور صیہونی رجیم کا غزہ پر حملے کے لئے مذکورہ کارپوریشن کے مالی وسائل کا استعمال۔

5۔ خارون کمپنی کہ جس نے حماس کے خلاف امریکی محکمہ خزانہ کی پابندیوں میں اپنے کردار کی وجہ سے منی لانڈرنگ کے بہانے کرپٹو کرنسی ٹرانسفر نیٹ ورک تک حماس اور اسلامی جہاد کی رسائی کو منقطع کرنے کی کوشش کی۔

درج ذیل امریکی شہریوں پر غاصب صیہونی رجیم کی حمایت اور غزہ کے عوام کے خلاف مظالم میں براہ راست ملوث ہونے کے سبب پابندیاں عائد کر دی گئیں ہیں:

1۔ جیسن گرین بلاٹ: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر مشیر جو
حماس کی تباہی کی حمایت کرنے اور فلسطین میں کسی بھی اصلاحی اقدامات پر اس گروپ کے خاتمے کو ترجیح دینے کے لئے سرگرم رہے۔

2. مائیکل روبن (مائیکل روبن): امریکی انٹرپرائز کے تھنک ٹینک جو حماس کے خاتمے تک غزہ  پر حملے جاری رکھنے کے حامی ہیں۔

3۔ الائنس اگینسٹ نیوکلیئر ایران کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جیسن بروڈسکی (جیسن بروڈسکی) جس نے فلسطینی مخالف نظریات پیش کرنے اور طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں غلط رپورٹ شائع کی۔

4.فاؤنڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز کے صدر؛ (Clifford. May) جو غزہ جنگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معتکب رہے۔ 

5۔ جنرل Bryan Fenton  امریکی فوج کی سپیشل آپریشنز فورسز کے کمانڈر جو صیہونی حکومت کے لیے اپنی انٹیلی جنس اور سکیورٹی خدمات فراہم کرتے رہے۔

6۔ بریڈ کوپر: امریکی بحریہ کے 5ویں بیڑے کے کمانڈر جو جنگ میں انسانی حقوق کے مخالف طریقوں کی حمایت کرتے رہے۔

7۔ Greg Hayes (Gregory J. Hayes):  امریکی اسلحہ ساز کمپنی RTX کے سی ای او؛ جس نے غزہ جنگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی حمایت کی۔

اسلامی جمہوریہ ایران انسانی حقوق کے میدان میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے پیش نظر مذکورہ بالا  امریکی اشخاص  اور اداروں پر
دہشت گردی کی مالی معاونت، خاص طور پر امریکہ کی ریاستی دہشت گردی کی حمایت کے سبب مذکورہ پابندیوں کا اطلاق کرتا ہے اور 
اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام ادارے متعلقہ حکام کی منظوری کے مطابق ان پابندیوں کے نفاذ کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔

News ID 1923706

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha