مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی پیر (22 اپریل) کو وزیر ثقافت مہدی اسماعیلی سمیت متعدد وزراء پر مشتمل ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچے۔
اس دورے میں ایرانی وزیر ثقافت مہدی اسماعیلی نے ایران اور پاکستان کے ثقافتی تعلقات کے بارے میں کہا کہ شاید ہمیں بعض ممالک کے ساتھ ثقافتی رابطے اور سفارت کاری کی ترجیح کو ثابت کرنے کے لیے دلائل، مباحثوں اور مکالموں کی ضرورت ہو۔ لیکن کچھ ممالک کے معاملے میں ہمیں ثقافتی شعبوں کے میدان میں کسی دلیل کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاکستان کے ساتھ وسیع تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی ہم آہنگی کی وجہ سے ثقافتی تعامل کو ترجیح حاصل ہے۔ پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ثقافتی میل جول سے ہم ایک امت واحدہ کی صف میں کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم اقبال لاہوری کے شہر میں موجود ہیں کہ جہاں ایرانی ثقافت کی روح غالب ہے۔ اقبال لاہوری ہمیں مغربی تہذیب کے سے خبردار کرتے ہوئے بیدار ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔
اس سلسلے میں وہ ایک نظم میں کہتے ہیں: از هند و سمرقند و عراق و همدان خیز / از خواب گران خواب گران خواب گران خیز، از خواب گران خیز۔
ایرانی وزیر ثقافت نے کہا کہبزرگوں، شاعروں اور مشائخ کی موجودگی کے ساتھ، آج ہمارے پاس پاکستانی عوام کے ساتھ ہمدردی اور ہم آہنگی کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے، اور انشاء اللہ یہ دورہ اسلامی دنیا کے دو بڑے اور اہم ممالک کے درمیان ثقافتی، ہنری اور میڈیا تعلقات کا ایک نیا آغاز ثابت ہو گا۔
آپ کا تبصرہ