26 فروری، 2024، 5:02 PM

نسل کشی کو دنیا کا معمول بننے سے روکنا ہوگا، ایرانی وزیر خارجہ

نسل کشی کو دنیا کا معمول بننے سے روکنا ہوگا، ایرانی وزیر خارجہ

ایرانی وزیرخارجہ نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ دنیا شرمناک اخلاقی اور انسانی بحران کا شکار ہوچکی ہے، جو فلسطینی عوام کے حقوق کی پچھلے اسی سالوں سے جاری خلاف ورزی کا نتیجہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ دنیا شرمناک اخلاقی اور انسانی بحران کا شکار ہوچکی ہے، جو فلسطینی عوام کے حقوق کی پچھلے اسی سالوں سے جاری خلاف ورزی کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ناک صورت حال یہ ہے کہ غزہ میں گذشتہ 142 دنوں میں ایک لاکھ سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں اور بچ جانے والوں کی زندگیاں بھوک کے ہاتھوں خطرے سے دوچار ہیں۔لہذا نسل کشی کو دنیا کا معمول بننے نہ دیا جائے۔

حسین امیرعبداللہیان نے مزید کہا کہ آج دنیا امریکہ، کینیڈا، برطانیہ اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے صیہونی رجیم کی شرمناک حمایت کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو اسرائیلی حکومت اور اس کے حامیوں کو ان جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی ریکارڈ شرمناک حد تک داغدار بلکہ سیاہ ہوچکا ہے کیونکہ غزہ میں شہید یونے والی خواتین کی تعداد ہزاروں تک پہنچ چکی ہے۔

News ID 1922193

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha