مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابومریم نے کہا ہے کہ کیا نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کو معلوم نہیں پاکستان کے بانی نے کہا تھا اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور پاکستان اسے تسلیم نہیں کرے گا، کیا اب بھی جلیل عباس جیلانی کو قومی مفاد کی تعریف سمجھنے میں دقت ہے؟ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کا مفاد کبھی بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے میں نہیں، اگر ایسا ہوتا تو پچھتر سال سے جدوجہد جاری نہ رہتی بلکہ وہ جلیل عباس جیلانی سے زیادہ سمجھدار ہیں اپنے مفاد کا فیصلہ کرلیتے، فلسطینیوں کا مفاد کا فیصلہ فلسطینی عوام کی مسلسل جدوجہد ہے جو جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس ناک بات ہے کہ نگران حکومت کے وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے بھی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں انتہائی کمزور موقف اختیار کیا اور اب نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی بھی واضح موقف اختیار کرنے سے فرار کر گئے۔ ڈاکٹر صابر ابومریم نے سوال اٹھایا کہ کیا نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کے بیان کا پس منظر اقوام متحدہ کے اجلاس کی سائیڈ لائن پر پاکستانی سرکاری شخصیت کی غاصب اسرائیل کے عہدیداروں سے خفیہ ملاقات ہے؟ کیا پاکستان کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے لئے تیار کیا جا رہا ہے؟ کیا کشمیر کے بعد اب فلسطین کا سودا ہو رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ