مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر حجۃ الاسلام سید ابراہیم رئیسی نے عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی کے ساتھ فون پر گفتگو کرتے ہوئے اربعین حسینی میں فراخدلی سے میزبانی کرنے پر عراقی حکومت اور قوم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بے مثال واقعے کو امام حسین (ع) کی ذات گرامی کے طفیل امت اسلامیہ کے اتحاد اور مزاحمت کا مظہر قرار دیا اور عظیم اسلامی تہذیب کی تشکیل میں رہبر معظم انقلاب اسلامی اور عراق کی عظیم مرجعیت کے کردار کی تعریف کی۔
صدر رئیسی نے بصرہ شلمچہ ریلوے کے تعمیراتی کام کے آغاز پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے عراقی حکومت کی کوششوں کو سراہا جس کے نتیجے میں تجارتی تبادلے میں سہولت اور ترقی کے ساتھ ساتھ ٹریفک میں آسانی اور اس کی حفاظت بھی ہو گی۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان پائیدار امن کے قیام کے لیے سیکورٹی تعاون کا جائزہ لیتے ہوئے دہشت گرد اور علیحدگی پسند گروہوں کی کسی بھی نقل و حرکت کو خطے کی سلامتی کے خلاف خطرہ قرار دیتے ہوئے اس شعبے میں مزید تعاون پر زور دیا۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میں عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے اربعین حسینی (ع) کی مشی میں لاکھوں ایرانی زائرین کی موجودگی اور عراقی قوم کی طرف سے زائرین امام حسین (ع) کے پرخلوص استقبال کو قابل تعریف قرار دیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ عقائد اور تعلقات کی گہرائی کی علامت کے طور پر زائرین حسینی کی خدمت کو عراقی حکومت اور قوم کے لیے اعزاز سمجھا۔
سودانی نے بصرہ شلمچہ ریلوے کے تعمیراتی منصوبے کے آغاز کو اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لیے عراقی حکومت کے سنجیدہ عزم کی علامت قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اس سے نئے دوطرفہ تعلقات کے نئے دروازے کھلیں گے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عراقی حکومت ایران کی سلامتی کو عراق کی سلامتی سمجھتی ہے اور کہا: عراقی حکومت اور قوم علاقے کی مستحکم سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے عوامل اور عناصر کا بھرپور مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
آپ کا تبصرہ