مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ اس سال کا نام اور شعار رہبر معظم کی جانب سے انتخاب کیا گیا تھا۔ ان کا یہ شعار اعلی حکومتی حکام کے لئے رہنما اصول کی حیثیت رکھتا ہے۔ معاشی مشکلات حالیہ سالوں میں وجود میں نہیں آئی ہیں بلکہ گذشتہ ایک عشرے سے ایران کے لئے معاشی مشکلات پیدا کی گئیں اسی لئے رہبر معظم نے ہمیشہ "مہنگائی کی روک تھام اور پیداوار میں اضافہ" کا شعار بلند کیا ہے۔
امام جمعہ نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک ایران کو گوشہ نشین کرنا چاہتے تھے لیکن حالیہ واقعات اس کے برعکس ہیں۔ خطے کے ممالک ایران سے معاہدہ کرنے کے لئے صف میں بیٹھے ہیں۔ امریکہ دنیا کی سب سے بڑی فوج رکھنے کے باوجود ناکام ہورہا ہے۔ صہیونی حکومت اسرائیل میں بحرانوں کا ختم نہ ہونے والا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ غاصب حکومت اسی سال بھی پورا نہیں کرسکے گی۔ پے در پے حکومتوں کی تبدیلی اور ملک گیر فسادات کی وجہ سے مختلف ممالک سے آنے والے صہیونی اپنے آبائی علاقوں میں واپس جانا چاہتے ہیں۔
آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام کے فرمان پر عمل کرتے ہوئے اس سال عالمی یوم القدس میں عوام بڑی تعداد میں شرکت کرکے فلسطینی عوام کے ساتھ اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ اور ظالم کے خلاف مظلوموں کی حمایت کریں۔
آپ کا تبصرہ