مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی نے آج منگل کے روز چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے دوران کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے دشمنوں کی طرف سے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور توسیع کی مخالفت کے باوجود دونوں فریقوں کے حُسنِ تدبیر کے تحت ان تعلقات نے بڑی پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے دوطرفہ اقتصادی اور سیاسی وفود کے ایک دوسرے کے دارالحکومتوں کے دورے اور فریقین کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو تعلقات کو وسعت دینے کے لیے اہم اور موثر قرار دیا۔
آیت اللہ رئیسی نے ایران اور چین کے درمیان مختلف اقتصادی، تجارتی، سائنسی، تکنیکی اور ثقافتی شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے اور جامع اسٹریٹجک پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ایران اور چین کے درمیان شراکت داری کی دستاویز کو خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک اہم اقدام قرار دیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران اور چین مشکل وقتوں کے دوست ہیں اور مشکل وقت میں دوستی دوسرے دنوں میں تعلقات کو تیز اور آسان بناتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان تعلقات اور دوستیوں کو مضبوط بنانا خطے اور دنیا کی سلامتی میں موثر ہے۔
ایرانی صدر نے چینی صدر کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی علاقائی سالمیت کے احترام اور بین الاقوامی نظام میں یکطرفہ تسلط پسندی کے رجحان کا مقابلہ کرنے پر زور دینے کو سراہا اور دنیا کے مختلف حصوں میں بیرونی مداخلتوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آیت اللہ رئیسی نے پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات میں چین کے مثبت اور تعمیری کردار کو بھی سراہا اور امریکیوں کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی اور یورپی ملکوں کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکامی کا حوالہ دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ کے حوالے سے مغربی ملکوں نے ایک بار پھر غلط اندازہ لگایا۔
انہوں نے زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران باہمی احترام کے تحت دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے جبکہ ایران اور چین کے درمیان تعلقات کا فروغ آگے بڑھ رہا ہے تاہم یہ اپنی مطلوبہ حد سے پیچھے ہے جس کی تلافی کے لیے مزید اقدامات کرنے ہوں گے۔
آیت اللہ رئیسی نے "بیلٹ روڈ" منصوبہ پیش کرنے میں چین کے صدر کے اقدام کا بھی خیر مقدم کیا اور اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی آمادگی کا اعلان کیا۔
دیگر موضوعات جن پر ایرانی صدر نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات میں زور دیا ان میں دونوں ملکوں کے درمیان زراعت، آٹوموبائل مینوفیکچرنگ، کان کنی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ مشترکہ اقتصادی کمیشن کو مزید فعال بنانے پر زور دینا شامل تھا۔
آخر میں ایران میں ویکسین کی تیاری سے قبل کورونا سے نمٹنے میں چین کے تعاون کو سراہتے ہوئے آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ خوش قسمتی سے آج اسلامی جمہوریہ ایران نے 6 کورونا ویکسینز تیار کر کے نہ صرف اس میدان میں خود کفیل ہوگیا ہے بلکہ اس کے معدود برآمد کنندگان میں سے ایک بھی بن گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ