مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور چینی صدور کی ملاقات ازبکستان کے شہر سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی سائڈ لائن پر ہوئی جس میں دونوں رہنماوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ایران کے صدر نے شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی رکنیت کے عمل میں چین کے تعمیری موقف کو سراہا اور برکس میں ایران کی رکنیت کے لیے چین کے کردار کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام دشمنیوں کے باوجود کبھی نہیں رکا ہے اور نہ کبھی رکے گا اور اپنی پیشرفت اور ترقی کو جاری رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔
انہوں نے ایران اور چین کے درمیان جامع تعاون پروگرام کو تعلقات کی ہمہ گیر ترقی کے لیے دونوں ملکوں کے عزم کی نشانی اور علامت قرار دیا اور کہا کہ تیل اور توانائی، ٹرانزٹ، زراعت اور تجارت سرمایہ کاری کے شعبوں میں وسیع صلاحیتیں موجود ہیں جو دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور ترقی دینے کے لیے ایک موزوں پلیٹ فارم ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے اس ملاقات میں کہا کہ چین شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے لئے آئندہ کی مکمل رکنیت پر ایران کو مبارکباد دیتا ہے اور SCO کے فریم ورک کے اندر ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔
شی جن پنگ نے زور دے کر کہا کہ اپنی قومی خودمختاری اور قومی وقار کے تحفظ میں چین، ایران کی حمایت کرتا ہے اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کو برقرار رکھنے اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لیے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
قبل ازیں جمعرات کو ایرانی صدر نے روس، تاجکستان اور کرغزستان کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے وزیراعظم سے بھی ملاقات کی تھی۔
آپ کا تبصرہ