27 مئی، 2020، 5:17 AM

خطے میں امریکہ کی براہ راست موجودگي اس کے اتحادیوں کی کمزوری کا مظہر

خطے میں امریکہ کی براہ راست موجودگي اس کے اتحادیوں کی کمزوری کا مظہر

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے ریڈیو النور کے ساتھ گفتگو میں اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ سے جنوب لبنان کی آزادی کی بیسویں سالگرہ کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امریکہ کی براہ راست موجودگي اس کے اتحادیوں کی کمزوری کی دلیل ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے ریڈیو النور کے ساتھ گفتگو میں اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ سے جنوب لبنان کی آزادی کی بیسویں سالگرہ کی مناسبت سے خطاب  کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امریکہ کی براہ راست موجودگي اس کے اتحادیوں کی کمزوری کی دلیل ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے شہید عماد مغنیہ کی خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس گرانقدر شہید اور اس کے اہلخانہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ وہ جہادی جذبہ اب بھی موجود ہے جس کی وجہ سے اسرائیل پر حزب اللہ کو اللہ تعالی نے فتح عطا کی۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ جنوب لبنان سے لبنانی عوام اور حزب اللہ کی استقامت اور پائداری کے نتیجے میں  اسرائيلی فوج فرار کرنے پر مجبور ہوئی  اور اسرائیلی شکست اور حزب اللہ کی فتح کا یہ بہترین تجربہ تھا اور اس تجربہ سے ثابت ہوگيا کہ اسرائیلی گھر مکڑی کے جالے سے بھی  کہیں زيادہ کمزور ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ دشمن کے ناپاک عزائم کو روکنے کے سلسلے میں حزب اللہ کی استقامت اور پائمردی کوئی خطاب نہیں بلکہ ایک عملی حقیقت ہے ۔ اسلامی مزاحمت نے 1982 کے نتائج کو 2000 ء میں مشاہدہ کیا ۔ لبنان کا دفاع مضبوط اور مستحکم ہے اور اسرائیل اس بات کو اچھی طرح جانتا ہے کہ اس کا دشمن کمزور نہیں ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے خطے میں امریکہ کی براہ راست موجودگی کو اس کے اتحادیوں کی کمزوری قراردیتے ہوئے کہا کہ خطے میں امریکہ کی موجودگی اس کے اتحادیوں کی کمزوری اور اسلامی مزاحمت کی طاقت اور قدرت کا مظہر ہے۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اسلامی مزاحمت کی طاقت اور قدرت میں کئي گنا اضافہ ہوگیا ہے اگر اسرائیل ہمارے خلاف کوئی اقدام کرتا ہے تو اسرائیل کا کوئی بھی شہر محفوظ نہیں رہےگا ۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ جو لوگ اسلامی مزاحمت کے ہتھیار زمین پر رکھنے پر زور دے رہے ہیں انھیں تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے اور جاننا چاہیے کہ اسرائیل پہلے بمباری کیا کرتا تھا لیکن اب اس نے بمباری ترک کردی ہے کیونکہ اسرائیل جانتا ہے کہ آج اس کی بمباری کا اسے  منہ توڑ جواب ملےگا۔

 انھوں نے کہا کہ اگر اسرائیل کے مد مقابل حزب اللہ لبنان اور لبنانی عوام کی مزاحمت نہ ہوتی تو فلسطین کی طرح اسرائیل کا لبنان پر بھی قبضہ ہوجاتا۔

انھوں نے کہا کہ لبنان کے خلاف اسرائیل کا کوئی جنگي اقدام بعید ہے لیکن اگر اس نے کوئی حماقت کی تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

سید حسن صنر اللہ نے ایران اور امریکہ کے درمیان جنگ کو بعید قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اس جنگ کے تباہ کن نتائج سے اچھی طرح واقف ہے کیونکہ خطے میں اسلامی مزاحمت امریکہ کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا بھر پور جواب دینے کے لئے آمادہ ہے۔  

News ID 1900475

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha