مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بنگلہ دیش کے روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ کے نزدیک پولیس کی فائرنگ سے دو روہنگیا تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیشی پولیس نے جاری کردہ بیان میں دو روہنگیا پناہ گزینوں کو ایک جھڑپ کے دوران مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ہلاک ہونے والے دونوں ملزمان حکمراں جماعت کے مقامی لیڈر کے قتل کے الزام میں پولیس کو مطلوب تھے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پولیس نے نوجوانوں کو جعلی پولیس مقابلے میں مارا ہے، ان نوجوانوں کا عوامی لیگ کے طلبا ونگ کے مقامی رہنما کے قتل سے کچھ لینا دینا نہیں، میانمار واپس بھیجنے کے لیے بنگلہ دیشی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔
پناہ گزین کیمپوں میں مقیم تارکین وطن نے عالمی میڈیا سے گفتگو میں شکایت کی کہ موجودہ حکومت خوف پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ہم لوگ واپس میانمار لوٹ جائیں حالانکہ میانمار میں اس وقت بھی روہنگیا مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ ہے۔
واضح رہے کہ 2017ء میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر لاکھوں پناہ گزین میانمار سے گھر بار اور کاروبار چھوڑ کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے تاہم بنگلا دیش حکومت دو بار تارکین وطن کو وطن واپس بھیجنے کے لیے زور دے چکی ہے۔
آپ کا تبصرہ