مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بلیک واٹر کے بانی اور ہانک کانگ کی سیکیورٹی کمپنی ایرک پرنس نے چین میں مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ میں ٹریننگ سینٹر بنانے کا معاہدہ کیا ہے۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق ایرک پرنس چین کے صحرائی علاقے سنکیانگ میں ٹریننگ سینٹر قائم کریں گے، یہ وہی علاقہ ہے جہاں ایغور مسلمانوں کو بڑے پیمانے پر سیکیورٹی کریک ڈاؤن کا سامنا ہے۔
پرخطر علاقوں میں سیکیورٹی اور کاروباری سامان پہنچانے میں مہارت رکھنے والے ’فرنٹیئر سروسز گروپ‘ نے کہا ہے کہ اس نے چین کے شہر کاشغر میں تربیتی بیس چلانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس فرم کے مالک امریکی نیوی کے سابق فوجی ایرک پرنس ہیں جو امریکی فوج کی کنٹریکٹر متنازع ’بلیک واٹر‘ کے قیام کے لیے مشہور ہیں۔
سنکیانگ میں اس کمپنی کی موجودگی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کیونکہ پہلے ہی چینی حکام پر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ وہاں مسلمانوں کے خلاف سیکیورٹی کریک ڈاؤن جاری ہے۔ سنکیانگ میں مبینہ طور پر تقریباً 10 لاکھ کے قریب مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کو ماورائے عدالت کیمپوں میں رکھا گیا ہے اور رپورٹس کے مطابق بڑی تعداد میں لوگوں کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
بلیک واٹر پر امریکہ کی افغانستان اور عراق میں جنگ کے دوران اہم کردار ادا کرنے کا الزام ہے تاہم اس کا کردار ہمیشہ متنازع رہا اور یہ گھناؤنے جنگی جرائم میں ملوث رہی جس میں عراق میں بلیک واٹر کے ہاتھوں 14 نہتے عراقی شہریوں کا قتل بھی شامل ہے۔
آپ کا تبصرہ