6 ستمبر، 2017، 7:47 AM

احمد بخاری کی امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ڈانس کرنے والے سعودی بادشاہ سے مدد کی اپیل

احمد بخاری کی امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ڈانس کرنے والے سعودی بادشاہ سے مدد کی اپیل

باخـبر ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ڈانس کرنے والے سعودی عرب کے بادشاہ اور خادم الحرمین الشریفین جناب ملک سلمان خود یمن میں ظلم و بربریت کا مرقع ہیں شاہ سلمان نے یمن پر جارحیت اور بربریت کا ارتکاب کرکے اب تک ہزاروں مسلمانوں کو موت کی نیند سلا دیا ہے اور ایسے ظالم اور جابر بادشاہ سے مسلمانوں کی ہمدردی کی توقع رکھنا جہالت اور نادانی کے سوا کچھ نہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی روپرٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ڈانس کرنے والے سعودی عرب کے بادشاہ اور خادم الحرمین الشریفین جناب ملک سلمان خود یمن میں ظلم کا مرقع ہیں اور انھیں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ لیکن اس کے باوجود دہلی جامع مسجد کے امام احمد بخاری نےامریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ڈانس کرنے والے سعودی بادشاہ ملک سلمان  کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں سعودی بادشاہ سے کہا گیا ہے کہ وہ میانامر کے مسلمانوں کی حمایت کے سلسلے میں اسلامی تعاون تنظيم کا ہنگامی اجلاس طلب کریں اسلامی تعاون تنظيم کا صدر دفتر جدہ میں ہے۔ کے مطابق بھارت کے شاہی امام سید احمد بخاری نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کے نام لکھے جانے والے خط میں کہا ہے کہ اس وقت میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کی جو دردناک صورت حال ہے اس سے آپ بخوبی واقف ہوں گے،وہاں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالی ہو رہی ہے اور وہاں کی سیکورٹی فورسز اور اکثریتی بودھ آبادی کے ہاتھوں مسلمانوں پر بے انتہا مظالم توڑے جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں مسلمان شہید اور تقریباً ایک لاکھ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں، حالات انتہائی نازک اور لرزہ خیز ہیں، وہاں صدیوں سے آباد امن پسند مسلمانوں کے ساتھ بدترین تشدد اور مظالم کا جو سلسلہ چل رہا ہے اس نے دنیائے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ان کے سامنے اب اپنے وجود کی بقا کا سوال کھڑا ہو گیا ہے، مظالم سے تنگ آکر نقل مکانی پر مجبور ہونے والے روہنگیا مسلمانوں کے سامنے جائے پناہ اور خوراک کا زبردست مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔شاہی امام نے مزید لکھا ہے کہ اس صورت حال نے پوری دنیا کے مسلمانوں کوبے پناہ کرب و اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے،بعض مسلم ممالک کی طرف سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے لیکن عالمی ادارے خاموش ہیں۔ شاہمی امام نے سعودی عرب کے بے حس بادشاہ اور امریکہ نواز بادشاہ سے استدعا کی ہے کہ وہ اس مسئلہ پر اپنی توجہ مبذول کریں ۔ لیکن اصلی اور اہم سوال یہ ہے کہ کیا صدر دونلڈ ٹرمپ کےڈانس کرنے والے سعودی بادشاہ کو مسلمانوں کے ساتھ کوئی ہمدردی بھی ہے یا نہیں؟ سعودی عرب کا بادشاہ تو صدر ٹرمپ کا اہم ساتھی اور ہمدرد ہے۔ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان نے یمن پر جارحیت اور بربریت کا ارتکاب کرکے اب تک  ہزاروں مسلمانوں کو موت کی نیند سلا  دیا ہے اور ایسے ظالم اور جابر بادشاہ سے مسلمانوں کی ہمدردی کی توقع رکھنا جہالت اور نادانی کے سوا کچھ نہیں۔

News ID 1875085

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha