مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے شہید رجائی فیسٹیول سے خطاب میں شہید محمد علی رجائی ، شہید باہنر اور شہید آیت اللہ بہشتی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ رجائی ، باہنر اور بہشتی بننا کوئی آسان کام نہیں ہے ہمیں اللہ تعالی کی بارگاہ میں رجائی، باہنر اور بہشتی بننے کے لئے دعا کرنی چاہیے اور ان کے راستے پر گامزن رہنے کی تلاش و کوشش کرنی چاہیے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ سن 60 ہجری شمسی کی دہائی میں اگر شہیدوں کی فداکاری اور قربانیاں نہ ہوتیں تو نہ انقلاب اسلامی کی کوئی خبـر ہوتی اور نہ ہی ملک کا کہیں وجود ہوتا۔ ایرانی قوم نے سن 60 کی دہائی میں ایک طرف دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور دوسری طرف مسلط کردہ جنگ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہمیں اتحاد و یکجہتی کے ذریعہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں کامیابی نصیب ہوئی۔اور آج بھی ہم باہمی اتحاد اور اتفاق کے ساتھ اندرونی اور بیرونی مشکلات پر قابو پاسکتے ہیں۔
صدر روحانی نے حکومتی اہلکاروں پر زوردیا کہ وہ عوام کی خدمت کو اپنی سعادت سمجھیں اور بے روزکاری اور عوامی مشکلات کو دور کرنے پر اپنی توجہ مبذول کریں۔ صدر روحانی نے کہا کہ رجائی و باہنر اور شہید بہشتی بننا کوئی آسان کام نہیں ہے ہمیں ان کی راہ پر گامزن رہنے کے لئے اللہ تعالی سے دعا اور مدد طلب کرنی چاہیے اور عوامی خدمت کو اپنا سرلوحہ قراردینا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ