مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے سوتیلے بھائی کم جونگ نیم کے پراسرار قتل میں گرفتار دو مشتبہ خواتین پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق دونوں خواتین پر زہریلا کیمیکل 'وی ایکس' کم جونگ نیم کے چہرے پر لگا کر قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ ویتنام سے تعلق رکھنے والی مشتبہ خاتون ڈوان تھی ہویانگ نے مجسٹریٹ عدالت میں پیشی کے موقع صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں قتل کی مجرم نہیں۔ واضح رہے کہ 25 فروری کو دیئے گئے اپنے بیان میں گرفتار مشتبہ خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں مہلک کیمیکل مقتول کے منہ پر لگانے کے لیے 90 ڈالر ادا کیے گئے تھے اور وہ اس کام کو مذاق کا حصہ سمجھتی رہی تھیں۔ قتل کی کارروائی سے متعلق خاتون کا مزید کہنا تھا کہ انہیں ایک قسم کا تیل دیا گیا تھا جو بے بی آئل جیسا لگتا تھا، اس تیل کو مقتول کے چہرے پر لگانا تھا اور انہوں نے یہ کام مذاق کا حصہ سمجھ کر کیا۔ دوسری مشتبہ خاتون ستی آسیہ جن کا تعلق انڈونیشیا سے ہے، انہوں نے بھی سر ہلا کر خود پر لگے قتل کے الزام کو مسترد کیا۔ملائیشین قانون کے مطابق اگر ان دونوں خواتین کا جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں موت کی سزا سنائی جائے گی۔
یاد رہے کہ کوالالمپور ایئرپورٹ پر کم جونگ نیم کو زہریلا کیمیکل لگانے کا یہ واقعہ 13 فروری کو پیش آیا تھا جب وہ کوالالمپور میں ذاتی کاروبار کے سلسلے میں موجود تھے جبکہ مکاؤ کی پرواز میں سوار ہونے جا رہے تھے۔
واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ 2 خواتین کم جونگ نیم کے چہرے پر کچھ لگا رہی ہیں اور اس کے بعد وہ ایئرپورٹ اسٹاف سے مدد طلب کرتے دکھائی دیئے تھے۔کم جونگ نیم اس حملے کے بعد چند ہی لمحوں بعد ہلاک ہوگئے تھے۔
آپ کا تبصرہ