16 جنوری، 2017، 10:49 AM

پیرس میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات کے لئے بین الاقوامی اجلاس

پیرس میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات  کے لئے بین الاقوامی اجلاس

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی کیلیے بین الاقوامی سربراہی اجلاس کا آغاز ہوگیا جبکہ افتتاحی اجلاس میں فلسطین اور اسرائیل غیر حاضر ہیں اجلاس میں 70 ممالک کے مندوبین شرکت کررہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی کیلیے بین الاقوامی سربراہی اجلاس کا آغاز ہوگیا جبکہ افتتاحی اجلاس میں دونوں فریق فلسطین اور اسرائیل غیر حاضر رہے اور دونوں کے نمائندے اجلاس میں شریک نہیں ہو رہے ہیں۔   اسرائیلی وزیر اعظم،  نیتن یاہو نے کہا ہے کہ پیرس کا اجلاس ’’ بے مقصد‘‘ اور ’’ دھاندلی ‘‘ کے مترادف ہے۔ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دہائیوں سے جاری تنازع کے حل کیلیے 70 ممالک کے مندوبین یکجا ہو رہے ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ وہ دو ریاستی حل کی از سر نو توثیق اور حمایت کریں گے۔ فلسطین نے اس اجلاس کا خیر مقدم کیا ہے لیکن اسرائیل اس میں شرکت نہیں کر رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ کانفرنس اس کے خلاف ہے۔اطلاعات کے مطابق پیرس میں ہونے والے اجلاس کے مجوزہ بیان میں اسرائیل اور فلسطین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دو قومی نظریے کے تحت ’’ دو ریاستی حل ‘‘ کے لیے اپنے عہد کی باضابطہ پاسداری کریں اور یکطرفہ طور پر ایسے اقدام سے گریز کریں جس سے مصالحت کے حتمی نتائج متاثر ہوں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے پیرس اجلاس کو فریب زدہ کانفرنس قرار دیا ہے اور اس کے پابند ہونے سے انکار کیا ہے۔اجلاس کے افتتاحی خطاب میں فرانسیسی وزیرخارجہ ژاں مارک ایغو نے امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بیت المقدس کے حوالے سے کوئی بھی انفرادی فیصلہ نہ کریں۔ انھوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تواس کے ’’سنگین نتائج‘‘ برآمد ہوں گے۔ یروشلم کی حیثیت کے معاملے کو فلسطین اسرائیل تنازعے میں مشکل ترین فیصلہ سمجھا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکہ اور یورپی ممالک اسرائيل کی ناز برداری کرتے ہیں اور وہ فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائيلی مظالم میں برابر کے شریک ہیں۔امریکہ اب تک اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی اسرائيل کے خلاف دسیوں قراردادیں ویٹو کرچکا ہے جس سے صاف ظآہر ہوتا ہے کہ مغربی ممالک کی اسرائيل کو پشتپناہی حاصل ہے اسی لئے وہ ناز  کررہا ہے۔

News ID 1869758

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha