26 دسمبر، 2016، 11:32 AM

امریکی صدر اور وزير خارجہ پر اسرائیلی وزير اعظم کی شدید برہمی

امریکی صدر اور وزير خارجہ پر اسرائیلی وزير اعظم کی شدید برہمی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اسرائیل کے خلاف قرارداد ویٹو نہ کرنے پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر باراک اوبامہ اور وزیر خآرجہ جان کیری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرارداد منظور ہونے کے پیچھے اوبامہ اور کیری کا ہاتھ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اسرائیل کے خلاف قرارداد ویٹو نہ کرنے پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر باراک اوبامہ  اور وزیر خآرجہ جان کیری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرارداد  منظور ہونے کے پیچھے اوبامہ اور کیری کا ہاتھ ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کابینہ کی میٹنگ بلائی اور الزام لگایا کہ اس قرار داد کے پیچھے امریکی صدر اوبامہ اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا ہاتھ تھا۔ان کا کہنا تھا کہ انھی لوگوں نے نہ صرف قرار داد کا مسودہ تیار کرایا، بلکہ اس کے پیچھے لگے رہے اور اسے منظور بھی کرایا۔
اتوار کو کرسمس کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم نے اسرائیل میں امریکی سفیر ڈینئیل شپیرو کو طلب کیا اور جمعہ کو سلامتی کونسل کی قرار داد کو ویٹو نہ کرنے اور رائے شماری میں حصہ نہ لینے پر احتجاج کیا ہے۔
اسرائیلی وزارت خا رجہ نے قرارداد کی حمایت کرنے والے 14میں سے 10دیگر ممالک کے سفیروں کو بھی طلب کیا اور قرارداد کی منظوری کے حوالے سے ان کی بھی سرزنش کی۔
ان ممالک میں برطانیہ، چین، روس، فرانس، مصر، جاپان، یوراگوئے، اسپین، یوکرین اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔ ان سفیروں کو ایسے وقت میں طلب کیا گیا ہے کہ جب کرسمس کی چھٹی کے سبب سفارت خانے بند تھے۔ واضح رہے کہ جمعہ 23دسمبر کو سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کی زمین پریہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف قرارداد منظور کی تھی، جس میں اسرائیل سے بستیوں کی تعمیر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ امریکہ کی جانب سے قرار داد ویٹو نہ ہونے پر اسرائیل شدید برہم ہے۔ گھشتہ 36 برس میں اسرائیل کے خلاف پہلی قرارداد ہے جسے امریکہ نے ویٹو نہیں کیا۔

News ID 1869259

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha