مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے فوجیوں نے شام کی سرحد کے ساتھ ایک سو کلومیٹر کے علاقے سے وہابی دہشت گرد تنظيم داعش کامکمل صفایا کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ترکی کی شام کے اندر فوجی کارروائی کے بعد داعش کا رابطہ ترکی سے کٹ گيا ہے ترکی اس سے قبل داعش دہشت گردوں کا سب سے بڑآ حامی ملک تھا جس کے ذریعہ امریکہ اور سعودی عرب داعش دہشت گردوں کی تربیت اور انھیں فوجی ساز و سامان فراہم کرتے تھے۔ داعش کے خلاف ترکی کی براہ راست کارروائیوں کا آغاز گزشتہ ماہ کے اواخر میں اس وقت ہوا جب صدر رجب طیب اردوغان نے سرحد پر دہشت گردوں کے خطرے کو کچلنے کے لیے جنگی طیاروں، ٹینکوں اور توپے خانے کو وہاں بھیجا تھا۔ترکی نے شام کی سرحد میں داخل ہو کر بھی کارروائیاں کی تھیں جس میں کرد باغیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ترکی نے ناکام فوجی بغاوت کے بعد داعش کا ساتھ چھوڑ دیا جس پر ترکی کو سعودی عرب اور امریکہ کی سخت ناراضکی کا سامنا ہے ترکی اب شام اور روس کے ساتھ باہمی تعلقات استوار کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔
ترکی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے فوجیوں نے شام کی سرحد کے ساتھ ایک سو کلومیٹر کے علاقے سے وہابی دہشت گرد تنظيم داعش کامکمل صفایا کردیا ہے۔
News ID 1866699
آپ کا تبصرہ