مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی شعبہ کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں ایٹمی مذاکرات میں امریکی ٹیم کے رکن ریچارڈ نفیو کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سلسلے میں تلاش و کوشش بھی کررہا ہے۔ ریچارڈ نفیو نےسعودی عرب کی طرف سے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کے بارے میں مہر کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اس سلسلے میں صاف جواب نہیں دے سکتا لیکن اگر سعودی عرب نے ایسا کوئی قدم اٹھایا تو اسے بھی ہندوستان اور پاکستان کی طرح کچھ عرصہ کے لئے اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑےگا ۔ اس نے کہا کہ امریکہ کی کوشش ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل نہ کرپائے اور اگر ایران ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کرےگا تو اس وقت امریکہ ایران کے خلاف اتحادیوں کے ساتھ ملکر فوجی کارروائی کرسکتا ہے لیکن ہم نے مذاکرات کے ذریعہ ایران کے خلاف فوجی ایکشن کے آپشن کو ختم کردیا ہے کیونکہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کی تلاش میں نہیں ہے لیکن اگر ایران ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کرےگا تو فوجی آپشن بھی دوبارہ امریکی میز پر آجائے گا۔ واضح رہے کہ نفیو نے حال ہی بروکنگز ادارے میں تقریر اور رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ ایٹمی مذاکرات سے قبل ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا قوی امکان تھا لیکن ہم نے ایٹمی مذاکرات کے ذریعہ علاقہ میں توازن پیدا کردیا ہے۔ ریچارڈ نفیو کا کہنا ہے کہ امریکہ کو خلیجی عرب ریاستوں کے ساتھ اپنے فوجی اور انٹیلیجنس تعاون کو مزید مضبوط بنانا چاہیے اور ایران کے خلاف خلیج فارس کے عرب ممالک کی بھر پور حمایت کرنی چاہیے نیز امریکہ کو ایران کے خلاف براہ راست اقدام کرنے کے بجائے سعودی عرب اور خلیجی عرب ریاستوں سے بھر پور استفادہ کرنا جاہیے۔
ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ایٹمی مذاکرات میں امریکی ٹیم کے رکن کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سلسلے میں تلاش و کوشش بھی کررہا ہے۔
News ID 1864543
آپ کا تبصرہ