مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی قومی حکمت پارٹی کے سربراہ عمار حکیم نے کہا کہ خطہ 7 اکتوبر کے واقعات اور غزہ پر وسیع حملوں اور بے دریغ نسل کشی کے بعد ایک غیر معمولی اور حساس صورتحال سے دوچار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ اور جنوبی لبنان کے حالات کے تجزیے سے معلوم ہوتا ہے کہ مزاحمتی فورسز کی جنگی حکمت عملی کے باعث صیہونی رجیم اپنے جنگی اہداف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے
عمار حکیم نے تاکید کی کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کا فیصلہ ایک تاریخی فیصلہ ہے جس میں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام پر صیہونی رجیم کے خلاف سزا سنائی گئی ہے اور غزہ اور لبنان پر حملوں نے اس رجیم کی مظلوم نمائی کی خودساختہ تھیوری کو ناکام بنا دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ