مہر خبررساں ایجنسی نے العہد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے معروف دانشور اور مصنف نؤم چومسکی نے کہا ہے کہ سعودی عرب دنیا میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کا اصلی مرکزہے۔
نؤم چومسکی نے کہا کہ سعودی عرب نہ صرف دہشت گردوں کی حمایت کرتا ہے بلکہ سعودی عرب کے تمام مدارس، مساجد اور وہابی علماء دہشت گردانہ فکر کو دنیا میں فروغ دے رہے ہیں اس نے کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے صرف اور صرف وہابی نظریہ کارفرما ہے۔ سعودی عرب واحد ملک ہے جس میں سزا کے طور پر سرکاٹا جاتا ہے اور سعودی عرب سے منسلک دہشت گرد گروہ بھی سزا کے طور پر سرہی کاٹتے ہیں۔ سعودی عرب کا وہی نظریہ ہے جو داعش ، القاعدہ اور طالبان کا ںظریہ ہے۔ لہذا دہشت گردانہ فکر اور سوچ کے پیچھے سعودی عرب کا ہاتھ ہے اور سعودی عرب کو امریکہ اور اس کے اتحادی فرانس اور برطانیہ کی حمایت حاصل ہے ۔ امریکی دانشور نے امریکہ ، فرانس اور برطانیہ کی طرف سے سعودی عرب کی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب یمن، عراق اور شام میں بھیانک جرائم کا ارتکاب کررہا ہے جس کا تاوان اسے ادا کرنا پڑےگا۔
آپ کا تبصرہ