مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کے جاسوسوں نے 1998 میں ایک ہیکنگ آپریشن میں اسرائیلی ایئر فورس کی کمیونیکیشنز اور خفیہ پروازوں کی نگرانی کی تھی۔یہ انکشاف امریکی خفیہ ایجنسی کے سابق کانٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے مبینہ طور پر جاری ہونے والی دستاویزات میں ہوا۔اسرائیل نے جمعہ کو تین میڈیا اداروں میں ان دستاویزات پر مبنی شائع ہونے والی رپورٹس پر اپنی مایوسی ظاہر کی ہے۔
اسرائیل کے روزنامہ یدیعوت آہار نوت کا کہنا ہے کہ امریکہ کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی اور اس کی برطانوی ساتھی جی سی ایچ کیو نے غزہ، شام اور ایران کے خلاف اسرائیلی فضائیہ کے مشنز کی خفیہ نگرانی کی تھی۔
’اطلاعات کے مطابق انارکسٹ‘ کے خفیہ کوڈ سے یہ آپریشن قبرص کے ایک فوجی اڈے سے چلایا گیا اور اس کا ہدف مشرق وسطیٰ کے دوسرے ملک بھی رہے۔
حال ہی میں آن لائن پبلیکیشن ’انٹرسیپٹ‘ نے 2008 میں جی ایس ایچ کیو کی ایک خفیہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ’ خطے میں مستقبل کی ممکنہ پیش رفت اور اسرائیل کی فوجی تربیت اور آپریشنز کو سمجھنے کیلئے یہ آپریشن ضروری تھا‘۔
یاد رہے کہ اُسی سال اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ ہوئی اور اسرائیل نے عالمی سفارت کاری کی ناکامی کی صورت میں ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی تھیں۔
امریکہ اور برطانیہ نے ان رپورٹس پر ردعمل میں کہا ہے کہ وہ خفیہ معاملات پر کھلے عام تبصرہ نہیں کرتے۔
آپ کا تبصرہ