مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراق اور شام میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کی مالی امداد روکنے سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ہے داعش کو ترکی، سعودی عرب اور قطر کی جانب سے بڑے پیمانے پر مالی امداد مل رہی ہے ترکی داعش سے تیل خرید رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں داعش کی مالی معاونت روکنے پر زور دیا گیا۔ قرارداد میں رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ داعش کی فنڈنگ روکنے سے متعلق کوششیں تیز کریں کیونکہ یہ شدت پسند تنظیم شام اور عراق کے بڑے حصوں پر قبضہ جما چکی ہے اور لیبیا میں بھی اپنے قدم جما رہی ہے۔ قرارداد میں پابندیوں کی خلاف ورزی کی نگرانی کے طریقہ کار کو بہتر بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ قرارداد کے مطابق کوئی بھی فرد، گروہ یا ادارہ جو دولت اسلامیہ یا القاعدہ یا ان کے ساتھیوں کی مدد کرے گا اس کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کا اطلاق کیا جا سکے گا۔ان پابندیوں میں اثاثوں کا منجمد کیا جانا اور سفر اور اسلحے کے حصول پر پابندیاں شامل ہوں گی۔ واضح رہے کہ عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق داعش اپنی آمدنی کا بڑا حصہ تیل بلیک مارکیٹ میں فروخت کر کے حاصل کرتی ہے اور اس کے اثاثوں کی تعداد تقریبا 50 کروڑ ڈالر پر مشتمل ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراق اور شام میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کی مالی امداد روکنے سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ہے داعش کو ترکی، سعودی عرب اور قطر کی جانب سے بڑے پیمانے پر مالی امداد مل رہی ہے ترکی داعش سے تیل خرید رہا ہے۔
News ID 1860386
آپ کا تبصرہ