مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سام سنگ کے اسمارٹ فونز اپنے کمزور سافٹ ویئر سکیورٹی فیچرز کی بنا پر ہیک کئے جاسکتے ہیں اور ان سے جاسوس بھی فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔ سائبرسکیورٹی کے ماہرین کے مطابق مجرم اس فون کا کیمرہ اور مائیک استعمال کرنے کے علاوہ پیغامات پڑھنے اور نئی ایپس انسٹال کرنے کا کام بھی کرسکتے ہیں۔ تحقیق کرنے والے افراد کے مطابق سافٹ ویئرمیں موجود خامیاں سام سنگ کے 60 کروڑاسمارٹ فونز میں موجود ہیں اور ان میں حال ہی میں ریلیز ہونے والا سام سنگ گیلکسی ایس 6 بھی شامل ہے۔ دوسری جانب سام سنگ حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فیچرز میں موجود خامیوں پرقابو پانے کے لئے کام شروع کردیا ہے اور جب تک ان سافٹ ویئرز میں موجود خامیاں دور نہیں ہو جاتیں تو اس وقت تک صارفین غیر محفوظ وائی فائی نیٹ ورک استعمال کرنے سے گریز کریں۔اطلاعات کے مطابق سام سنگ کا کمزور پہلو اسمارٹ فونز میں انسٹال شدہ ’ائی ایم ای‘ کی بورڈ ہے جو ٹیکسٹ لکھتے وقت گوگل کی طرح ممکنہ الفاظ کی رائے ظاہر کرتا ہے اور ہیکرز اسی کو نشانہ بناسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ری بوٹ ہونے اور ایپ اپ ڈیٹ ہونے کی صورت میں از خود ایک راہ کھل جاتی ہے۔ اس طرح مشتبہ وائی فائی نیٹ ورک، سیل فون اسٹیشن اور مقامی نیٹ ورک کےذریعے سام سنگ فونز کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایس 6، ایس5 اور ایس 4 کے منی ہینڈ سیٹس کو بہت آسانی سے نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ فون تک رسائی حاصل کرتے ہی ہیکرز اس پر اپنی ایپس خاموشی سے انسٹال کرسکتے ہیں اور فون کال سننے، ایس ایم ایس اور تصاویر چرانے کا کام بھی کرسکتےہیں۔
آپ کا تبصرہ