مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق آج اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی ، تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے عراق میں سرگرم سلفی وہابی داعش دہشت گرد تنظیم کو امریکہ، اسرائیل اور رجعت پسند عرب ممالک کی کوکی گڑیا قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ داعش دہشت گردوں کو امریکہ اور رجعت پسند عربوں کی مکمل حمایت حاصل ہے اور داعش دہشت گرد تنظیم کے بھیانک اور ہولناک جرائم پر سکیورٹی کونسل کی خاموشی بھی معنی خیز ہے۔
انھوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ امریکہ دہشت گردوں کی بھر پور حمایت کررہا ہے اور اس سلسلے میں اسے اسرائيل اور رجعت پسند عرب ممالک کی بھی بھر پور حمایت حاصل ہے امریکہ نے شام میں دہشت گردوں کی حمایت کے لئے 500 ملین ڈآلر امریکی کانگریس سے طلب کئے ہیں جبکہ امریکہ عراق میں بھی داعش دہشت گردوں کی مدد کررہا ہے خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکہ عراق کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہا ہے اور امید ہے کہ عراقی عوام اور دانشور ملکر امریکہ کے اس شوم منصوبے کو ناکام بنادیں گے۔ خطیب جمعہ آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ خطے میں امریکہ کے غلام عرب رہنماؤں کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہے اور شام و عراق کے حالیہ انتخابات اس کی واضح دلیل ہیں اور اگر سعودی عرب اوردوسری خلیجی عرب ریاستوں میں بھی جمہوری نظام قائم ہوجائے تو عوام اس خطے سے بھی امریکہ کے غلام عرب رہنماؤں کا صفایا کردیں گے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ڈکٹیٹر حکمرانوں سے مسلمانوں کو سخت نفرت ہے اور یہی وجہ ہے کہ امریکہ سعودی عرب، بحرین، اور دیگر عرب ریاستوں میں جمہوریت اور انتخابات کی حمایت نہیں کرتا بلکہ ان عرب ممالک میں امریکہ عرب ڈکٹیٹر حکمرانوں کی حمایت کررہا ہے۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکہ کی جمہوریت کے بارے میں، انسانی حقوق کے بارے میں اور دہشت گردی کے ساتھ مقابلہ کرنے کے بارے میں دوگانہ اور متضاد پالیسی سب پر عیاں ہے اور امریکہ قابل اعتماد ملک نہیں ہے اور نہ ہی مسلمانوں کو امریکہ پر اعتماد کرنا چاہیے انھوں نے کہا کہ سلفی وہابی داعش دہشت گرد تنظیم امریکہ اور عرب رجعت پسندوں کی کوکی گڑيا ہے جدھر وہ اسے گھومانا چاہتے ہیں یہ دہشت گرد تنظیم ادھر ہی گھوم جاتی ہے اورعراق اور شام میں بے رحمی کے ساتھ مسلمانوں کا قتل عام کرکے اسرائیل کی غاصب صہیونی حکومت کو شاد اور خوشحال کررہی ہے۔
آپ کا تبصرہ