14 جون، 2011، 12:50 PM

انقلاب اسلامی کی ثقافتی رسالتوں کو فروغ دیناضروری ہے

انقلاب اسلامی کی ثقافتی رسالتوں کو فروغ دیناضروری ہے

مہر نیوز- 14 جون 2011ء : رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کل سہ پہر کو انقلاب اسلامی کی اعلی ثقافتی کونسل کے سربراہ اور اراکین کے ساتھ ملاقات میں فرمایا: سامراجی طاقتوں کی ثقافتی یلغار کا مقابلہ کرنے کے لئے انقلاب اسلامی کی ثقافتی رسالتوں کا فروغ ضروری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کل سہ پہر کو انقلاب اسلامی کی اعلی ثقافتی کونسل کے سربراہ اور اراکین کے ساتھ ملاقات میں قومی تشخص میں ثقافت کی اہمیت ، قوم کیمعنوی شکل و صورت اور اس کی وسعت و فروغ میںثقافت کی ضرورت ، نیز اجتماعی و انفرادی زندگی کے مختلف شعبوں میں ثقافت کے اہم اثرات اور انقلاب اسلامی کی اعلی ثقافتی کونسل کی اس سلسلے میں اہم ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی نظام کے خلاف سامراجی طاقتوں کی وسیع ، منظم اور پیچیدہ یلغار کے پیش نظر انقلاب اسلامی کی اعلی ثقافتی کونسل کے دوش پر یہ ذمہ داری عائد ہے کہ وہ ایک فوجی ہیڈکوارٹرکے طور پر مؤثر و اسٹراٹیجک پالیسیاں مرتب کرے ، اہم ثقافتی مراکز اور اداروں کی مسلسل ہدایت کرے اور اجرائی ذمہ داریوں کو نبھانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی کی اعلی ثقافتی کونسل ، کونسل کے سیکریٹریٹ اور اس سے منسلک کونسلوں کے اقدامات اور کوششوں کی قدردانی اور شکریہ ادا کیا اور ثقافت کو ایک قوم کا جسم و روح قراردیتے ہوئے فرمایا: ایک قوم کے تشخص ، ثقافت اور اس کی سمت و سو کو اس کے عقائد، اخلاق ، آداب و رسوم ، اجتماعی و انفرادی رفتار اور قومی عادات کے ذریعہ مشخص کیا جاسکتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر ایک قوم ظاہری شکل و صورت میں مقبول اور پیشرفتہ ہو لیکن ثقافتی اور باطنی اعتبار سے بحران کا شکار ہو تو ایسی قوم ناکام اور شکست خوردہ قوم ہوگی لیکن وہ قوم جو ثقافتی لحاظ سے غنی ہو اگر وہ سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں بعض مشکلات سے بھی دوچار ہو پھر بھی وہ ایک مقتدر قوم ہوگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایک قوم کی باطنی اور ظاہری شکل و صورت کی حفاظت کے لئے خامیوں اور نقائص کو دور کرنے اور ثقافت میں ممکنہ کمزوریوں کی اصلاح پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: متجددین، ممتاز شخصیات، دینی علماء،فعال سیاستداں، اور ان سب سے بڑھ کر حکومت اور حکام جو قوموں کی ثقافت پر اثرانداز ہونے میں مؤثر ہیں اورثقافت کو قوی اور مضبوط بنانے میں بھی مؤثر ہیں اور اس کو نابود اور کمزور کرنے میں بھی مؤثر ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی کی اعلی ثقافتی کونسل کو ملک کی ثقافت کا فوجی ہیڈکوارٹر قراردینےکے بارے میں اپنی چند سال پہلے کی تعبیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس دور میں بعض افراد کے لئے یہ سوال اور ابہام پیدا ہوگیا تھا کہ ثقافتی مسائل کے لئے فوجی اصطلاح سےکیوں استفادہ کیا جارہا ہے جبکہ اگر دنیا کے موجودہ ثقافتی شرائط کا غور سے جائزہ لیا جائے تو واضح ہوجاتا ہے کہ ثقافت کے میدان میں ایک عظیم اور پیچیدہ جنگ جاری ہے                                                                                                 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دنیا میں آج جو عظیم ارتباطی وسائل ایجاد ہوئے ہیں ان کی وجہ سے آج ثقافتی جنگ کا دائرہ مزید وسیع اور پیچیدہ ہوگیا ہے۔

News ID 1335301

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha