7 فروری، 2007، 9:19 PM

ایرانی اور ہندوستانی وزراء خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس

متکی : ایران کی ایٹمی سرگرمیاں بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے زیر نظر جاری ہیں // پرنب مکھر جی : قرارداد 1737 ایٹمی معاملے کے پر امن حل کا راستہ بند نہیں کرتی

متکی : ایران کی ایٹمی سرگرمیاں بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے زیر نظر جاری ہیں // پرنب مکھر جی : قرارداد 1737 ایٹمی معاملے کے پر امن حل کا راستہ بند نہیں کرتی

ایران کے وزير خارجہ نے عراق میں ایرانی سفارتکاروں کے اغوا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ سفارتکاروں کی صورتحال کے سلسلے میں عراقی حکام کے ساتھ قریبی رابطہ برقرارکئے ہوئے ہیں

مہرخبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزير خارجہ نے ہندوستانی وزیر خارجہ پرنب مکھر جی کے ایران کے دورے کو دونوں ممالک کے حکام کے مختلف سطح پر مذاکرات کے سلسلے کی کڑی قراردیا اور کہا کہ ہندوستانی وزیر خارجہ کا سفر انکی دعوت پر انجام پایا ہے انھوں نے کہا کہ ہندوستانی وزیر خارجہ کے ساتھ مذاکرات مثبت مفید اور تعمیری رہے ہیں اور یہ مذاکرات گزشتہ مذاکرات کی روشنی میں ہوئے ہیں انھوں نے کہا کہ ہندوستان اور ایران اقتصادی اور تجارتی میدان میں روابط کو مزید توسیع دے سکتے ہیں اور ایران انرجی اور گیس فراہم کرنے کے سلسلے میں ہندوستان کے لئے ایک قابل اعتماد شریک ہے ہندوستان کے وزیر خارجہ پرنب مکھرجی نے بھی کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری تنازعہ کا فوجی حل ممکن نہیں اور یہ مسئلہ بات چیت سے حل ہونا چاہیے مکھر جی نے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت پر بھی زوردیا ہے انھوں نے کہا ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف دھمکی آمیز بیانات کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہیے اور یہ کہ پر امن ایٹمی ٹیکنالوجی کا حصول ایٹمی ایجنسی کے ہر رکن ملک کا حق ہے اور ایران کو بھی اس سے مستثنی نہیں کیا جاسکتا مکھر جی نے کہا کہ پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کا حصول ایران کا حق ہے  ہندوستانی وزیر خارجہ صدر احمدی نژاد ، مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سربراہ ہاشمی رفسنجانی اور علی لاریجانی کے ساتھ بھی ملاقات کریں گے

News ID 445442

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha