مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے وزیرخارجہ ہاکان فیدان نے کہا ہے کہ ترکی ہمیشہ ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔ تہران پر عائد پابندیاں غیر منصفانہ ہیں لہذا فوری ختم کی جائیں۔
تہران میں ایرانی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں ایران اور ترکی کے درمیان قریبی تعاون پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہوچکا ہے۔
ہاکان فیدان نے غزہ، فلسطین اور لبنان میں جاری اسرائیلی حملوں کے حوالے سے ایران کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک خطے میں امن، استحکام اور انسانی بحران کے خاتمے کے لیے مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت پورے مشرق وسطی کے لیے خطرے کی علامت ہے۔ اسے روکنے کے لیے علاقائی سطح پر مربوط سفارتی اقدامات کی ضرورت ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ شام اور یوکرائن میں امن کا قیام ایران اور ترکیہ دونوں کے لیے یکساں اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ ان تنازعات کے اثرات پورے خطے اور یوریشیائی جغرافیے پر پڑ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں تہران اور انقرہ کے درمیان مسلسل رابطے اور پالیسی مشاورت ضروری ہے۔
کانفرنس کے دوران ہاکان فیدان نے ایران کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں ممالک کے تعلقات کو کثیر الجہتی قرار دیا اور کہا کہ تجارت، توانائی، ٹرانزٹ اور لاجسٹکس سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے بڑے مواقع موجود ہیں جنہیں مؤثر حکمت عملی کے ذریعے فعال کرنا ضروری ہے۔ دونوں ممالک کی جغرافیائی اہمیت انہیں خطے کے اہم ٹرانزٹ مراکز میں تبدیل کرسکتی ہے، بشرطیکہ مشترکہ منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے۔
ہاکان فیدان نے مزید کہا کہ ایران اور ترکیہ غیر قانونی مہاجرت کے مسئلے پر مشترکہ چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ہم آہنگ پالیسی، مشترکہ نگرانی اور سرحدی تعاون ناگزیر ہے۔ مہاجرت کا بڑھتا ہوا دباؤ نہ صرف دونوں ممالک کے لیے بلکہ پورے خطے کے لیے ایک سیکیورٹی چیلنج بنتا جارہا ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک آنے والے مہینوں میں نہ صرف دوطرفہ منصوبوں کو تیز کریں گے بلکہ خطے کے بڑے سیاسی اور انسانی مسائل کے حل کے لیے بھی مشترکہ کردار ادا کریں گے۔
آپ کا تبصرہ